• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قطر میں افغان حکومت، طالبان مذاکرات سست روی سے جاری

اسلام آباد (نامہ نگار خصوصی) قطر کے دارالحکومت دوحہ میں افغان حکومت اور طالبان کے مابین مذاکرات کا نیا دور شروع ہو گیا ہے،سست روی سے جاری یہ مذاکرات ایسے وقت پر جاری ہیں جب افغانستان میں بڑھتی ہوئی پرتشدد کارروائیوں کے باعث شدید تشویش پائی جاتی ہے،طالبان رہنما اورامریکا کے اعلی ٰ اہلکارکی پاکستان آمد ،مذاکرات ایک دن کیلئے موخر کردئے گئے، گزشتہ منگل کو مذاکرات کا نیا دور شروع ہوا تھا ، تاہم اس کے بعد طالبان کے مذاکرات کار پاکستان آگئے تھے ، جس کے باعث مذاکرات آج ہفتے کے روز تک کیلئے مؤخر کر د یئے گئے تھے،یہ امر بھی اہم ہے کہ اس دوران امریکی محکمہ دفاع کے ایک اعلیٰ اہلکار بھی پاکستان میں موجود تھے، جنہوں نے پاکستان کی طاقت ور فوج کی قیادت سے ملاقات کی تھی،اسلام آباد میں امریکی سفارت خانے کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق پاکستانی فوجی قیادت سے ملاقات میں بحر ہند اور بحر الکاہل سے متعلقہ امور کیلئے امریکا کے قائم مقام نائب وزیر دفاع ڈیوڈ ہیلوی نے افغانستان میں پرتشدد واقعات فوری طور پر کم کرنے کے حوالے سے گفتگو کی ، ڈیوڈ ہیلوی نے پاکستانی فوج کے چیف آف جنرل سٹاف لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا سے ملاقات میں انہیں بتایا کہ واشنگٹن پاکستان کے ساتھ طویل المدتی ،دوطرفہ طور پر فائدہ مند سکیورٹی تعلقات اور انسداد دہشتگردی کیلئے باہمی تعاون مضبوط کرنا چاہتا ہے،اس ملاقات میں فریقین میں افغانستان میں پرتشدد واقعات میں فوری کمی اور افغان فریقین کے مابین بامعنی مذاکرات کی ضرورت پر بھی اتفاق کیا گیا،ملا عبدالغنی برادر اور طالبان کے چیف مذکرات کار ملا حکیم بدھ کے روز تک پاکستان ہی میں تھے ، تاہم اس دوران ان کی سرگرمیاں کیا تھیں اور کن کن سے ان کی ملاقات ہوئی، اس بارے میں بہت کم معلومات دستیاب ہیں۔ 

تازہ ترین