• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پی پی ن لیگ کو فارن فنڈنگ ہے، مجھے پیشکش ہوئی نہ مانی، براڈ شیٹ سے کمیشن یا کک بیک کے بارے میں مجھے نہیں بتایا گیا، عمران خان

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعظم عمران خان نے فارن فنڈنگ کیس پر اپوزیشن کے احتجاج پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن سب کی فنڈنگ عوام کے سامنے رکھے‘ مجھے دو ملکوں نے فنڈنگ کی پیش کش کی تھی جو میں نے نہیں مانی۔

اب یہ ملک پیپلزپارٹی اور ن لیگ کوفنڈنگ کر رہے ہیں‘براڈ شیٹ سے کمیشن یا کک بیک کے بارے میں مجھےنہیں بتایا گیا‘خونی انقلاب میں فوری تبدیلی آجاتی ہے‘بیلٹ کے ذریعے انقلاب کا عمل سست عمل ہے‘پاکستان کا واحد سیاست دان ہوں جو جی ایچ کیوکی نرسری میں نہیں پلا‘ندیم افضل چن سے استعفیٰ نہیں مانگا۔

فضل الرحمن مولوی ہے بھی یا نہیں پتہ نہیں‘ انہیں مولانا کہنا جرم ہے ‘ وہ ہر حکومت میں گھسا ہوا تھا ‘ نواز شریف کے سعودی عرب جانے کا معلوم نہیں لیکن اتنا پتہ ہے کہ اسحٰق ڈار نے سیاسی پناہ لی ہے‘یہ لوگ اب واپس نہیں آئیں گے‘میں نے کبھی کسی کی ذات پر حملہ نہیں کیا‘ میں ان کو ہمیشہ کرپٹ اورچور کہتا ہوں جو یہ ہیں‘ تنخواہ دار طبقے کے لئے مشکل وقت ہے۔

جمعہ کو ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت جاگیردارانہ نظام ہے جس کا مطلب ہے نام جمہوریت کا لیتے ہیں لیکن خاندان حکمران بن جاتے ہیں اور 25 سالہ نوجوان والدہ کی وصیت پر آجاتا ہے۔

پاکستان میں خاندانی طرز کی سیاست چلتی آئی ہے‘ان سب کےبچےباریاں لینےکیلئےتیاربیٹھےہیں‘فضل الرحمٰن کے بھائیوں کے علاوہ جمعیت علمائے اسلام میں کوئی اور نہیں‘ میرےبچےپاکستان میں ہیں ہی نہیں‘ان کا سیاست میں آنےکاکوئی چانس نہیں ہے۔ 

وزیراعظم نے کہا کہ میں بڑا خوش ہوں اور الیکشن کمیشن سے درخواست کرتا ہوں کہ ہماری شیٹ، پیپلزپارٹی، مسلم لیگ (ن) اور مولانا فضل الرحمٰن کی شیٹ سامنے رکھیں دودھ کا دوھ ہوگا۔ میں گارنٹی کرتا ہوں کہ ان دونوں نے باہر کے ملکوں سے پیسہ لیا ہے‘ ہم پاکستان کی تاریخ میں پہلی پارٹی ہیں جس نے سیاسی فنڈ ریزنگ کی ہے۔

برطانیہ میں فنڈ ریزنگ ہوتی ہے اور پارٹی کا ڈنر رکھتے ہیں اور ارکان پلیٹ میں پیسے رکھتے ہیں جو فنڈ ہوتا ہے اور اسی طرح ہم نے باہر ڈنر رکھے اور ہم نے 40 ہزار نام دیے ہیں۔

ہمارے سارے اکاؤنٹ آڈٹ کیے ہوئے ہیں اور ان کے اکاؤنٹ بھی عوام کے سامنے آنے چاہئیں۔میں جانتا ہوں کہ ان کو کیوں باہر کی فنڈنگ ہوئی کیونکہ مجھے دو ملکوں نے فارن فنڈنگ کی پیش کش کی تھی اور اگر لی ہوتی تو میں اس اعتماد کے ساتھ اس طرح نہیں بیٹھا ہوتا۔

مجھے پتہ ہے وہ دونوں ملک جنہوں نے مجھے پیش کش کی تھی وہ ان کو فنڈنگ کر رہے ہیں، ان میں اسرائیل شامل نہیں ہے لیکن نام اس لیے نہیں بتا سکتا ان کےساتھ تعلقات ہیں جو خراب ہوجائیں گے۔شیخ رشید سب بتا سکتے ہیں جب وہ مسلم لیگ (ن) میں تھے اور نواز شریف کےساتھ گئے تو کن کن ملکوں نے ان کو پیسہ دیا۔

انہوں نے کہا کہ میں پاکستان کا واحد سیاست دان ہوں جو جی ایچ کیو کی نرسری میں نہیں پلا۔ اپوزیشن کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امریکا میں ڈونلڈ ٹرمپ بھی ان کی طرح کہتا ہے دھاندلی ہوئی ہے لیکن ثبوت نہیں دیتا۔

جب وزیراعظم اور ان کے وزرا کا احتساب نہیں ہوتا اور انہیں حساب کا خوف نہیں ہوگا تو ملک آگے نہیں بڑھ سکتا ہے۔دنیا کے خوش حال ملک میں کرپشن نہیں ہوگی اور غریب ممالک میں نواز شریف اور زرداری بیٹھے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ فضل الرحمٰن کو مولانا کہنا جرم ہے‘ان کی جائیدادیں سامنے آرہی ہیں ‘ان چوروں کا مسئلہ ہے ان سے کہیں اربوں روپے کی جائیداد کہاں سے آئی جواب دیں تو کہتے ہیں باقی دنیا بھی کرپٹ ہے۔فضل الرحمن مولوی ہے بھی یا نہیں پتہ نہیں‘اس کی پراپرٹی اور پیسہ کہاں سے آیا، ہر حکومت میں گھسا ہوا تھا۔

وزیراعظم نے کہا کہ براڈ شیٹ سے کیا نکلا ہے، وہ شور یہ مچا رہا ہے کہ ہم نے ان کے اثاثوں کو ڈھونڈ نکالا لیکن حکومت نے واپس لے لیا۔ظفر نام کا ایک آدمی ایک دفعہ ملا تھا اور انہوں نے رقم کی بات کی تھی لیکن یہ نہیں بتایا کہ وہ براڈ شیٹ کا حصہ ہے۔

ہم موسوی سے کہیں گے کہ پوری تفصیلات دیں اور اب حکومت ان سے تفصیلات مانگے گی اور پتہ چلایا جائے گا کیا ہوا۔ معاہدہ تو ظفر نامی شخص سے ہوا تھا براڈ شیٹ سے نہیں ہوا تھا یہ تو ابھی مجھے پتہ چلا ہے کہ وہ براڈ شیٹ کا حصہ ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ندیم افضل چن نے استعفیٰ دیا اس کی اپنی وجوہات ہوں گی، میں نے کسی سے کوئی استعفیٰ نہیں مانگا، کابینہ میں بحث کےبعدمشترکہ فیصلہ ہوتاہےجوسب تسلیم کرتے ہیں‘ اگرکوئی وزیرکابینہ کےفیصلےسےاتفاق نہیں کرتا تو وہ استعفیٰ دے۔

ندیم افضل چن کو کبھی نہیں کہا کہ استعفیٰ دیں۔عمران خان نے کہا کہ نواز شریف کے سعودی عرب جانے کا معلوم نہیں لیکن اتنا پتہ ہے کہ اسحٰق ڈار نے سیاسی پناہ لی ہے۔یہ لوگ اب واپس نہیں آئیں گے، میں یقین دلاتا ہوں۔

تازہ ترین