ڈاک ٹکٹ جمع کرنے کا مشغلہ بہت قدیم ہے۔ یہ شوق جہاں ذہنی تفریح کا سامان فراہم کرتا ہے، وہیں علمی، تاریخی اور جغرافیائی معلومات کے حصول کا بھی ذریعہ ہے۔ ڈاک ٹکٹس کی ایک اہم خاصیت یہ بھی ہے کہ یہ فاصلوں کو گھٹادیتے ہیں۔ دُور اُفتادہ مقامات پر مقیم رشتے داروں، دوستوں اور شناسائوں کو ہم کلام ہونے کے مواقع فراہم کرتے ہیں۔
دنیا کا سب سے پہلا ٹکٹ ’’پینی بلیک‘‘ آج تک دنیا بھر کے شائقین کا پسندیدہ ٹکٹ ہے، جو 6مئی 1840ء کو برطانوی پارلیمنٹ سے منظوری کے بعد سرکاری طور پر جاری کیا گیا۔ اسے ’’پینی بلیک‘‘ اس لیے کہتے ہیں کہ یہ ایک پینی مالیت کا تھا اور اس کا رنگ سیاہ تھا۔
پینی بلیک کی اشاعت کے ساتھ ہی ڈاک کے نظام میں آئے دن تبدیلیاں رونما ہونے لگیں اور ڈاک سے بھیجے جانے والے خطوط کی تعداد ایک سال کے عرصے میں دگنی ہوگئی۔ برطانیہ کے بعد 1843ء میں جنیوا اور زیورخ سے بیک وقت ٹکٹس جاری کیے گئے، جب کہ امریکا نے 1847ء میں دو ٹکٹ جاری کیے۔ ایک پر بینجمن فرینکلن اور دوسرے پر جارج واشنگٹن کی تصویر تھی۔
اس کے بعد دنیا کے تقریباً تمام بڑے ممالک سے ڈاک ٹکٹس کا اجراء ہوا۔ جب کہ قیامِ پاکستان کے بعد محکمۂ ڈاک نے اپنا پہلا ٹکٹ 16جولائی 1948ء کو جاری کیا۔ یہ چار ٹکٹس کا سیٹ تھا، جن کی قیمت ڈیڑھ آنہ، ڈھائی آنہ، تین آنہ اور ایک روپیا تھی۔ اس کے بعد سے اب تک محکمۂ ڈاک سیکڑوں موضوعات پر یادگاری ڈاک ٹکٹ جاری کرچکا ہے۔
2020ءمیں پاکستان محکمۂ ڈاک نے 12مختلف مواقع پر 16ڈاک ٹکٹس جاری کیے۔ اس حوالے سے فیصل آباد اورلاہور میں اسٹیمپ آکشنز (ڈاک ٹکٹ نیلامی) کا انعقاد بھی کیا گیا، جس میں شائقینِ ڈاک ٹکٹ نے خاص دل چسپی کا اظہار کیا۔ ذیل میں سال 2020ء میں مختلف مواقع اور مختلف شخصیات کے حوالے سے جاری کیے جانے والے ڈاک ٹکٹس کی تفصیلات پیشِ خدمت ہیں۔
حکیم محمّد سعید شہید کا صد سالہ یوم پیدائش
10جنوری2020 : ہمدرد فائونڈیشن کے بانی، معروف حکیم، مفکّر، حکیم محمد سعید شہید کی پیدائش کے 100سال مکمل ہونے پر محکمۂ ڈاک نے 20روپے مالیت کا ڈاک کا ٹکٹ جاری کیا، جس کا سائز 35X50.5ایم ایم رکھا گیا۔ ایک شیٹ میں 20 ٹکٹ تھے اور اس طرح کُل تین لاکھ ڈاک ٹکٹ جاری کیے گئے۔
کشمیریوں سے اظہارِ یک جہتی کا دن
5فروری 2020ء: ہرسال 5فروری کا دن کشمیریوں سے یک جہتی کے دن کے طور پر منایا جاتا ہے۔ اس موقعے پر ڈاک کا20روپے مالیت کا ٹکٹ جاری کرکے اس سال کو مظلوم کشمیریوں اور حرّیت پسندوں کے حوالے سے یادگار بنایا گیا۔ ٹکٹ کا سائز 35X50.5ایم ایم ہے، جب کہ اس کا ڈیزائن خالد نواز نے تیار کیا۔ اس کی ایک شیٹ 18ٹکٹس پر مشتمل تھی، مجموعی طور پر کُل 3لاکھ ٹکٹ جاری کیے گئے۔
افغان مہاجرین کے پاکستان میں قیام کے 40سال
17فروری :2020 پاکستان میں افغان مہاجرین کے قیام کے 40برس مکمل ہونے پر اس دن کو یادگار بنانے کے لیے 20روپے مالیت کے چار ٹکٹس جاری کیے گئے۔ ایک شیٹ میں 8ٹکٹ اور چارلیبل ہیں، اس طرح 44.6X32.3ایم ایم سائز کے ایک لا کھ ٹکٹ جاری کیے گئے۔
محمود علی..... تحریکِ پاکستان کے مجاہد
18فروری :2020 تحریکِ پاکستان کی جدوجہد میں اپنا تن من دھن قربان کرنے اور قائداعظمؒ کا بھرپور ساتھ دینے والے محمود علی کا گزشتہ برس صد سالہ یوم ِولادت منایا گیا۔ اُن کی بے لوث خدمات کے اعتراف میں محکمۂ ڈاک نے20روپے مالیت کے دو لاکھ ٹکٹس جاری کیے، ایک شیٹ میں کُل18ٹکٹ اور سائز 28.5X38.3ایم ایم ہے۔
منشیات کے خاتمے کا عالمی دن
26جون 2020 : منشیات کا استعمال اور کاروبار دنیا کے لیے ایک چیلنج اور سدّباب کے حوالے سے عالمی مسئلہ ہے۔ پاکستان بھی اس مسئلے سے دوچار ہے۔ اس کا زہر ہمارے معاشرے اور قوم کے مستقبل کو دیمک کی طرح چاٹ رہا ہے، تو اس مسئلے کی حسّاسیت، سدّباب اورعوام النّاس میں شعور و آگاہی کے لیے محکمۂ ڈاک نے20روپے مالیت کا ڈاک ٹکٹ جاری کیا۔ 50.5X35ایم ایم سائز کے 20ٹکٹس پر مشتمل ایک شیٹ کے دو لاکھ ٹکٹ جاری کیے گئے۔
عالمی یومِ آبادی
11جولائی :2020 عالمی یومِ آبادی کا بنیادی مقصد وسائل اور آبادی میں توازن قائم کرنا ہے۔ ان حالات میں ضرورت اس امر کی ہے کہ ملک میں آبادی کے کنٹرول پر خاص توجّہ دی جائے۔ ’’عالمی یومِ آبادی‘‘ کو یادگار بنانے کے لیے محکمۂ ڈاک نے 20روپے مالیت کا یادگاری ڈاک ٹکٹ جاری کیا، جس کی ایک شیٹ میں کُل 18ٹکٹ ہیں اور کُل دو لاکھ ٹکٹ طبع کیے گئے۔
جمّوں و کشمیر کے محاصرے کا ایک سال
5اگست :2020 5 اگست 2019ءکو بھارت کے جمّوں و کشمیر پر غاصبانہ محاصرے اور مظلوم کشمیری مسلمانوں پر بھارتی مظالم سے آگاہی اور اقوام ِعالم کی بے داری کے حوالے سے ایک سال مکمل ہونے پر محکمۂ ڈاک نے 20 روپے مالیت کا ڈاک ٹکٹ جاری کیا۔ ٹکٹ کا سائز 56X35ایم ایم ہے۔ 15ٹکٹس پر مشتمل ایک شیٹ کے دو لا کھ ٹکٹ جاری کیے گئے۔
شوکت خانم میموریل کینسر اسپتال کی سلور جوبلی
6اگست:2020 شوکت خانم میموریل اسپتال پچیس سال قبل مُلک کے موجودہ وزیراعظم عمران خان نے قائم کیا تھا۔ اُنہیں اسپتال کے قیام کا خیال اپنی والدہ کے بیماری میں مبتلا ہونے کے بعد آیا، جو 1985ء میں کینسر کے مرض کا شکار ہوئیں۔ کینسر اسپتال کے 25سال مکمل ہونے پر ڈاک ٹکٹ چھاپنے کا اہتمام کیا گیا، جسے اسپتال انتظامیہ نے بھی سراہا۔
موقعے مناسبت سے محکمۂ ڈاک نے 20روپے مالیت کا ڈاک ٹکٹ جاری کیا۔ ٹکٹ کا سائز 35X50.5ایم ایم ہے۔ ایک شیٹ میں کُل 18ٹکٹس ہیں۔ کُل دولاکھ ٹکٹ طبع کیے گئے۔
میاں گُل عبدالحق جہاں زیب (سابق والی ٔ سوات)
14ستمبر 2020 : میاں گل عبدالحق جہاں زیب نے قیامِ پاکستان کے لیے قائد اعظم کی اپیل پر اُن کا مکمل ساتھ دیا۔ پاکستان بننے کے بعد والی ٔ ِ سوات نے پاکستان ائرفورس کے لیے لڑاکا طیارہ خریدنے کے لیے حکومت کو 12000 پائونڈز فراہم کیے۔ اس طیارے کا نام بھی ان کے نام پر جہاں زیب رکھا گیا۔ والی ٔ ِ سوات کا، قیامِ پاکستان کے لیے قائداعظم کا بھرپور ساتھ دینے پر اُن کی خدمات کے اعتراف میں حکومتِ پاکستان نے انہیں ہلالِ پاکستان اور بعدازاں ہلالِ قائداعظم کے اعزازات سے بھی نوازا۔
میاں گل عبدالحق جہاں زیب کی ان خدمات کو پیشِ نظر رکھتے ہوئے محکمۂ ڈاک نے 20روپے مالیت کا ڈاک ٹکٹ جاری کیا۔ ٹکٹ کا سائز 50.5X35ایم ایم ہے، جب کہ ایک شیٹ میں کُل 18 ٹکٹس ہیں۔ مجموعی طور پر دولا کھ ٹکٹ جاری کیےگئے۔
اقوامِ متحدہ کے قیام کے 75سال
24اکتوبر:2020 1945ء میں دنیا کے 41ممالک نے ایک چارٹر کے تحت عالمی تنظیم ’’اقوامِ متحدہ‘‘ قائم کی۔ قیام ِپاکستان کے بعد پاکستان بھی اس تنظیم کا رکن بنا اور اب ایک اہم رکن کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہا ہے۔ اقوام متحدہ کے قیام کے 75سال مکمل ہونے پر محکمۂ ڈاک نے20روپے مالیت کا یادگاری ڈاک ٹکٹ جاری کیا۔ ٹکٹ کا سائز 56X56ایم ایم ہے اور ایک شیٹ میں 9ٹکٹس پر مشتمل تین لاکھ ٹکٹ جاری کیے گئے۔
بریسٹ کینسر سے آگاہی کے لیے گلابی ربن مہم
11نومبر :2020 پاکستان میں ہرسال تقریباً چالیس ہزار خواتین بریسٹ کینسر کے باعث انتقال کرجاتی ہیں۔ بدقسمتی سے ایشیا میں سب سے زیادہ مریض خواتین پاکستان میں ہیں۔ تقریباً 70فی صد خواتین اس مرض کی آخری اسٹیج پر علاج کے لیے آتی ہیں۔
اس مرض سے متعلق آگاہی مہم شروع کی گئی تو اسے قومی سطح پر اجاگر کرنے کے لیے محکمۂ ڈاک نے20روپے مالیت کا ڈاک ٹکٹ جاری کیا، جس کا سائز 50.5X35ایم ایم ہے اور ایک شیٹ میں 20ٹکٹ ہیں۔ مجموعی طور پر دولا کھ ٹکٹ جاری کیے گئے۔
پاکستان کا نیا سیاسی نقشہ
25دسمبر :2020 بھارت میں آرٹیکل 370کے تحت نیا خود ساختہ نقشہ 5 اگست 2019ء کوجاری کیا گیا، اس میں آزاد جموں و کشمیر اور گلگت کے علاقوں کو بھارت کا حصّہ ظاہر کیا گیا۔ بھارت کی اس شرم ناک حرکت کے جواب میں 5اگست 2020ء کو پاکستان کا نیا سیاسی نقشہ منظور کیا گیا۔جس میں آزاد جمّوں وکشمیر، سیاچن اور سر کریک کے سلسلے کے ذریعے پاکستانی موقف کا اظہار اور درست عکّاسی کی گئی۔
حکومتِ پا کستان کے اس موقف کو اجاگر کرنے کے لیے محکمۂ ڈاک نے 20روپے مالیت کے 56X56ایم ایم کے دو یادگاری ٹکٹ جاری کیے۔ ایک لاکھ کی تعداد میں جاری ہونے والے ٹکٹس کی ایک شیٹ میں کُل 18ٹکٹ ہیں۔
یہ محکمۂ ڈاک کی جانب سے 2020ء میں جاری شدہ یادگاری ٹکٹس کے حوالے سے ایک مختصر تجزیہ ہے، جس سے پتا چلتا ہے کہ ہر سال محکمۂ ڈاک مختلف تاریخی حوالوں اور واقعات کے حوالے سے ڈاک ٹکٹ جاری کرتا ہے، جس کا اہم مقصد قومی شعور کی بے داری اورتاریخی واقعات کی اہمیت اجاگر کرنا ہے۔