• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پیارے بچو! آج ہم آپ کی ملاقات عبدالوارث سے کرارہے ہیں۔ اس کے کاندھوں پر معاشی مسائل کا بوجھ ہے، غریب گھرانے میں آنکھ کھولی اور غربت سے جنگ لڑ رہا ہے۔ ساتھیو! عبدالوارث 13 سال کا ہے۔ ناظم آبادمیں والدین اور بہن بھائیوں کے ساتھ رہتا ہے۔ اس کے گھر کے معاشی حالات انتہائی ناگفتہ بہ ہیں۔ 

گھر کا بڑا بیٹا ہونے کے ناتے والدین، اور بہن ،بھائیوں کی کفالت کرنے کے لیے خود مشقت کی ٹھانی ،اس کے لیے اس کی والدہ اور بہنوں نے بھی معاونت کی۔ پتا ہے وہ کیا کام کرتا ہے؟ وہ صبح سویرے گھر سے ڈونٹس، میکرونی، پیزا اور گلاب جامن سائیکل پر فروخت کرنے کے لیے نکلتا ہے اور دن بھر جو کماتا ہے وہ اپنی والدہ کے ہاتھ پر رکھتا ہے۔ یہ تمام اشیاء اس کی امی اور بہنیں تیار کرکےاسے دیتی ہیں۔

اشک دن ایک شخص نے اُسے گلی گلی سائیکل پر کھانے پینے کی اشیاء فروخت کرتے دیکھا تو اس سے بات چیت کی اور اس کی ویڈیو وائرل کردی جس کے بعدبیت المال کے حکام نے اس کی فوری مدد کے لیے احکامات جاری کیے۔ بعد ازاںبیت المال کے ایک افسر نے بچے سے رابطہ کرکے پیشکش کی کہ وہ جو بھی کام کرنا چاہے یا تعلیم حاصل کرنا چاہے،تو وہ ادارے کی پالیسی کے مطابق اس کی اوراہل خانہ کی ہر قسم کی معاونت کے علاوہ 50 سے 60 ہزار روپے ماہانہ کی امداد کرسکتے ہیں۔

لیکن پتا ہے،اس کے جواب میں عبدالوارث نےکیا کیا۔ اس نے اس پیشکش کو قبول نہیں کیا اورکسی بھی قسم کی مدد لینے سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ میں اپنی محنت سے کام کو آگے بڑھاؤں گا اور اپنے گھر والوں کا سہارا بنوں گا۔ واقعی محنت میں عظمت ہے ۔  

تازہ ترین