• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سجل علی نے انگریزی کو کامپلیکس، اردو کو ہماری پہچان قرار دیا

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان شوبز انڈسڑری کی معروف اور ہر دل عزیز اداکارہ ردو زبان پر جاری بحث میں حصہ لیتے ہوئے اپنا موقف بتا دیا۔ تفصیلات کے مطابق جاندار اداکاری کرنے والی اداکارہ سجل نے اپنی انسٹاگرام اسٹوری پر ایک کِلپ شیئر کیا جس میں انگریزی کو کامپلیکس جبکہ اردو کو ہماری پہچان قرار دیا۔یاد رہے کہ اداکرہ کی جناب سے ایک ڈرامے کا کلپ شیئر کیا گیا ہے جو 1982 میں نشر کیا گیا تھا۔ اس کلپ میں جمشید انصاری کہتے ہیں کہ ’انگریزی ہمارا کامپلیکس ہے جبکہ اردو ہماری پہچان ہے، لیکن ہوتا یہ ہے کہ ہم بعض دفعہ دونوں میں گڑ بڑ کر جاتے ہیں۔‘انصاری اپنا ڈائیلاگ جاری رکھتے ہوئے کہتے ہیں کہ ’کبھی ہمیں پہچان کا کامپلیکس ہوجاتا ہے کبھی کامپلیکس کی پہچان۔‘یاد رہے کہ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں خواتین جو خود کو ایک ریسٹورنٹ کا مالک بتاتی ہیں وہ اس ریسٹورنٹ کے منیجر کو بلا کر اس کے ساتھ انگریزی میں بات چیت کرتی ہیں۔ جبکہ منیجر کی انگریزی اتنی اچھی نہیں ہوتی جس پر وہ اس کا مذاق بناتی ہیں اور تمسخر اڑاتے ہوئے ہنستی بھی ہیں۔تاہم بعدازں ریستوران کی جانب سے ایک بیان جاری کیا گیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ انہیں اپنی ٹیم کے ایک رکن کے ساتھ ’ہلکی پھلکی گفتگو‘ کو لوگوں کی جانب سے غلط انداز میں لیے جانے پر افسوس اور حیرانی ہے۔واضح رہے کہ ریستوران کی وائرل ویڈیو میں سوشل میڈیا پرخاتون کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

تازہ ترین