مولانا نعمان نعیم
(مہتمم جامعہ بنوریہ عالمیہ)
(گزشتہ سے پیوستہ)
…حضرت انس ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہﷺ جب کھانا کھاتے تو اپنی انگلیاں چاٹ لیتے اور فرماتے :’’ جب تم میںسے کسی ( سے کھانے ) کا لقمہ گر جائے تو وہ اسے اٹھالے، اسے صاف کرلے اور اسے کھا لے، اسے شیطان کے لیے نہ چھوڑے ۔‘‘ اور آپﷺ ہمیں حکم فرماتے کہ ہم پیالہ صاف کریں اور فرماتے :’’ یقیناً تم نہیں جانتے کہ تمہارے کون سے کھانے سے میں برکت ہے ۔‘‘( صحیح مسلم)
…کھانے پر زیادہ ہاتھ ۔حضرت ابوہریرہؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا:’’ دو آدمیوں کا کھانا تین کو اور تین کا کھانا چار کو کافی ہوتا ہے ۔ (متفق علیہ)
…حضرت جابر ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہﷺ کو فرماتے ہوئے سنا:’’ ایک آدمی کاکھا نا دو کو اور دو کا کھانا چار کو اور چار کا کھانا آٹھ کو کافی ہو تا ہے ۔‘‘(صحیح مسلم)
…پینے کے آداب اور برتن سے باہر تین مرتبہ سانس لینا ،برتن میں سانس لینے کی کراہت اوربرتن کو پہلے آدمی کے بعد دائیں طرف باری باری گھمانا مستحب ہے ۔حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ ( کوئی مشروب) پینے کے دوران تین سانس لیتے تھے ۔( متفق علیہ) یعنی برتن سے باہر سانس لیتے تھے ۔
…حضرت ابو قتادہؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺ نے برتن میں سانس لینے سے منع فرمایا:’’ (متفق علیہ) یعنی (کوئی چیز ) پیتے وقت برتن کے اندر ہی سانس لینے سے (منع فرمایاہے ) ۔
…حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ کی خدمت میں پانی ملا ہوا دودھ پیش کیا گیا ۔( اس وقت) آپ کی دائیں طرف ایک دیہاتی تھا اور آپ کی بائیں جانب حضرت ابو بکر ؓ تھے ۔آپ نے اسے نوش فرمایا،پھر دیہاتی کو دے دیا اور فرمایا:’’ دائیں طرف والا ( پہلے ) پھر بائیں طرف والا ( آخرتک اسی ترتیب کے ساتھ ) ۔‘‘( متفق علیہ)
…حضرت سہل بن سعد ؓ سے روایت ہے کہ ( ایک دفعہ)رسول اللہﷺ کی خدمت میں کوئی مشروب پیش کیا گیا، آپﷺ نے اس میں سے نوش فرمایا۔ آپﷺ کے دائیں طرف ایک نوعمر لڑکا تھا اور بائیں طرف کچھ عمر رسید ہ بزررگ تھے، آپﷺ نے لڑکے سے فرمایا:’’ کیا آپ مجھے اجازت دیتے ہیںکہ میں یہ مشروب ان عمر رسید ہ لوگوں کو دے دوں ؟‘‘ اس لڑکے نے کہا: نہیں، اللہ تعالیٰ کی قسم ! میں آپ سے ملنے والے اپنے حصے میں کسی کو ترجیح نہیں دوں گا۔ پس رسول اللہ ْﷺ نے وہ برتن اس لڑکے کے ہاتھ پر رکھ دیا ۔( متفق علیہ)
…مشروب میں پھونک مارنے کی کراہت ۔ٓٓحضرت ابوسعید خدریؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے مشروب میں پھونک مارنے سے منع فرمایاتو ایک آدمی نے عرض کیا کہ اگر میں برتن میںتنکا وغیرہ دیکھوں ( تو پھر کیا کروں )؟ آپ ﷺنے فرمایا:’’ اسے گرادو۔‘‘ ا س نے پوچھا کہ میں ایک سانس سے سیراب نہیں ہوتا( تو کیا کروں)؟ آپ ﷺنے فرمایا:’’ تو اس وقت پیالے کو منہ سے دور کر لو( اورسانس لے لو) ۔‘‘( ترمذی )
…حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺ نے برتن میں سانس لینے یا اس میں پھونک مارنے سے منع فرمایا:(ترمذی )
…کھڑے کھڑے پانی پینا جائز ہے،لیکن بیٹھ کر پینا اکمل وافضل ہے ۔حضرت ابن عباس ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم ﷺ کو زم زم کا پانی پلایا تو آپ نے اسے کھڑے کھڑے نوش فرمایا۔ (متفق علیہ)
…حضرت نزال بن سبرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ حضرت علی ؓ (کوفہ میں ) باب رحبہ پر تشریف لائے توکھڑے ہو کر پانی پیا او ر فرمایا ،بلا شبہ، لوگ کھڑے ہو کر پانی پینے کو ناپسند سمجھتے ہیں، حالا نکہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا کہ آپ نے اسی طرح کیا جس طرح تم نے مجھے کرتے دیکھا ہے ۔( صحیح بخاری)
…حضرت ابن عمر ؓ بیان کرتے ہیں کہ ہم رسول اللہﷺ کے عہد مبارک میںچلتے ہوئے ( بھی کوئی چیز) کھا لیتے اور کھڑے کھڑے ( پانی وغیرہ) پی لیتے تھے ۔ ( ترمذی )
…حضرت عمر و بن شعیب ؓاپنے والد شعیب سے او ر وہ اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو کھڑے او ر بیٹھے ( دونوں طرح کوئی چیز ) پیتے دیکھا ہے ۔(ترمذی)
…حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺ نے منع فرمایاکہ کوئی آدمی کھڑے ہو کر پانی پیے ۔حضرت قتادہؓ کہتے ہیں کہ ہم نے حضرت انس ؓ سے پوچھا ( کھڑے ہوکر ) کھانا کھا نے کے بارے میں کیا حکم ہے ؟ تو انہوںنے فرمایا،یہ تو سب سے بد تریا سب سے خبیث عمل ہے ۔( صحیح مسلم) اور مسلم کی ایک روایت میں ہے کہ نبی اکرمﷺ نے کھڑے ہو کر پینے سے سختی سے ڈانٹا اور منع فرمایا۔
…حضرت ابو ہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسو ل اللہﷺ نے فرمایا:’’ تم میں سے کوئی شخص کھڑے ہوکر ہر گز نہ پیے اور اگر تم میںسے کوئی شخص بھول کر پی لے تو وہ قے کر دے ۔‘‘(صحیح مسلم)
…مستحب ہے کہ پلانے والا سب سے آخر میں پیے ۔ حضرت ابو قتادہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺنے فرمایا:’’ لوگوں کو پلا نے والا ( ساقی) خود سب سے آخر میں پیے۔ (ترمذی )
…سونے چاندی کے علاوہ پاک برتنوں سے پینا اور نہر وغیر ہ سے برتن اور ہاتھ کے بغیر منہ لگا کر پینا جائز ہے اور کھانے پینے اور طہارت ودیگر استعمالات میں سونے چاندی کے برتنوں کا استعمال حرام ہے ۔
…حضرت انس ؓ بیان کرتے ہیں کہ نماز کا وقت ہو گیا،پس جن لوگوں کے گھر قریب تھے ،وہ ( وضو کرنے کے لیے) اپنے اپنے گھر وں کو جانے کے لیے کھڑے ہو گئے او ر کچھ لو گ باقی رہ گئے، پس اتنے میں رسول اللہﷺ کی خدمت میں پتھر کاایک برتن پیش کیا گیا ‘وہ برتن اتنا چھوٹا تھاکہ اس میں ہتھیلی بھی نہیں پھیل سکتی تھی ۔ پس سب لوگوں نے ( اس برتن کے پانی سے ) وضو کیا ۔ لوگوں نے پوچھا تم کتنے آدمی تھے ؟ حضرت انس ؓ نے بتا یا کہ اسّی سے کچھ زیادہ تھے ۔ ( متفق علیہ۔ یہ روایت بخاری کی ہے ) اورصحیح بخاری کی ایک اورحدیث میں ہے کہ نبی اکرمﷺ نے پانی کا برتن منگایا تو ایک چوڑا کشادہ اورکم گہرائی والا پیالہ آپ کی خدمت میں پیش کیا گیا، جس میں تھو ڑا سا پانی تھا ،آپﷺ نے اپنی انگلیاں اس میں رکھیں ۔ حضرت انس ؓ فرماتے ہیں میں پانی کو دیکھنے لگا کہ وہ آپ کی انگلیوں کے درمیان سے پھوٹ رہا تھا، میں نے اندازہ کیا کہ ستر، اسی آدمیوں نے اس پانی سے وضو کیا ۔حضرت عبداللہ بن زید ؓ بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرمﷺ ہمارے پاس تشریف لائے تو ہم نے پیتل کے ایک برتن میں آپ کو پانی پیش کیا ،پس آپﷺ نے وضو فرمایا:’’ ( صحیح بخاری)
…حضرت جابرؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ ایک انصاری آدمی کے پاس گئے، آپ کے ہمراہ آپ کا ایک ساتھی بھی تھا، رسول اللہﷺ نے (اس انصاری سے ) فرمایا:’’ اگر تیرے پاس مشکیزے میں اس رات کا باسی (ٹھنڈا ) پانی ہے تو ہمیں پینے کے لیے دے دے ) ورنہ ہم ( نہر وغیرہ سے ) منہ لگا کر پی لیں گے۔‘‘(صحیح بخاری)
…حضرت حذیفہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرمﷺ نے ریشمی لباس پہننے اور سونے چاندی کے برتنوں میں کھانے پینے سے ہمیں منع فرمایا اور فرمایا:’’ یہ چیزیں ان کافروں کے لیے دنیا میں ہیں اور تمہارے لیے آخرت میں ہیں۔‘‘ (متفق علیہ)
…حضرت ام سلمہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا:’’ جو شخص چاندی کے برتن میں پیتا ہے، تو وہ یقیناً اپنے پیٹ میں جہنم کی آگ داخل کرتا ہے ۔‘‘( متفق علیہ)اورصحیح مسلم کی ایک روایت میں ہے :’’ یقیناً جو شخص چاندی او ر سونے کے برتن میں کھاتا پیتا ہے ،وہ اپنے پیٹ میں جہنم کی آگ داخل کرتا ہے ۔‘‘ اورصحیح مسلم ہی کی ایک روایت میں ہے :’’ جو شخص سونے یا چاندی کے برتن میں کھا تا یا پیتا ہے تو وہ اپنے پیٹ میں جہنم کی آگ داخل کرتا ہے ۔‘‘