ایک بندوق اور منشیات فروش کو 18 سال سے زیادہ قید کی سزا سنائی گئی ہے، اس کی گرفتاری ایک بین الاقوامی آپریشن کی بدولت ممکن ہوئی تھی جس نے منظم مجرموں کے ذریعے استعمال ہونے والی بدنام زمانہ EncroChat میسجنگ سروس کو ختم کر دیا تھا۔
35 سالہ اسرار رفیق نے اس نیٹ ورک کا استعمال کیا تھا جہاں اس نے ہتھیاروں کی ایک فہرست بھی شیئر کی تھی جس میں AK47 اور Uzis ،ہے دعویٰ کیا کہ وہ انہیں دوسروں کے لیے محفوظ کر سکتا ہے۔
اس نے اپنی مجرمانہ سرگرمیاں جاری رکھیں، پتہ لگانے سے بچنے کی کوشش میں 13 مختلف فون نمبرز کا استعمال کیا۔
2020 میں، ایک بین الاقوامی قانون نافذ کرنے والی ٹیم نے کمپنی کی خفیہ کاری کو کامیابی سے کریک کیا تھا صارفین سے ناواقف، نیشنل کرائم ایجنسی (NCA) اور پولیس نے ملک گیر آپریشن وینیٹک کے حصے کے طور پر ان کی سرگرمیوں کی نگرانی کی۔ EncroChat کے دنیا بھر میں 60,000 کے قریب صارفین تھے، جن میں برطانیہ میں تقریباً 10,000 افراد شامل تھے۔
اس سروس کو بنیادی طور پر غیر قانونی اشیاء کی تقسیم، منی لانڈرنگ میں ملوث ہونے، اور حریف مجرموں کے خلاف تشدد کی سازش کے لیے استعمال کیا گیا ۔
رفیق ان صارفین میں سے ایک تھا، جو عرف "وائز ہارس" کے نام سے کام کرتا تھا۔ رفیق کو جون 2020 میں آسٹن میں ایک پراپرٹی پر آتشیں اسلحے کے افسران کے ساتھ آپریشن کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔
گزشتہ جمعرات کو برمنگھم کراؤن کورٹ میں اسے 18 سال اور چھ ماہ کی سزا سنائی گئی، سزا اس ثبوت کی بنیاد پر سنائی گئی کہ اس نے صرف تین ماہ کے عرصے میں 28 کلو گرام ہیروئن اور کوکین اپنے پاس رکھی یا سپلائی کی۔
ROCUWM سے DCI پیٹر کک نے کہا ہے کہ وہ واضح طور پر آتشیں اسلحے اور منشیات کے کاروبار کے مجرمانہ انڈر ورلڈ میں ایک اہم کھلاڑی تھا۔