• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انگلینڈ: موت میں معاونت کو قانونی حیثیت دینے کے بل پر ڈاکٹرز تقسیم

انگلینڈ میں فیملی ڈاکٹرز شدید بیمار افراد کو قانونی طور پر موت کیلئے معاونت فراہم کرنے کے مسئلہ پر واضح طور پر تقسیم نظر آتے ہیں۔

برطانوی میڈیا میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق پانچ ہزار سے زائد فیملی ڈاکٹرز کو سوالنامہ بھیجا گیا تھا جس میں ان سے شدید بیمار افراد کی موت میں معاونت کے حوالے سے رائے طلب کی گئی تھی۔

ان میں سے ایک ہزار ڈاکٹروں نے جواب دیا، تقریبا پانچ سو کا کہنا تھا کہ وہ کسی کی موت کیلئے معاونت کے خلاف ہیں جبکہ چار سو نے حق میں رائے دی، مخالفت میں رائے دینے والوں نے اس بل کو خوفناک اور ظالمانہ قرار دیتے ہونے کہا کہ وہ ڈاکٹر ہیں قاتل نہیں، جبکہ حق میں رائے دینے والوں کا کہنا تھا کہ یہ بنیادی انسانی حق ہے جو طویل عرصہ سے زیر التوا ہے، ہم بعض انسانی جسموں کو غیر انسانی طریقے سے زندہ رکھے ہوئے ہیں۔

یہ سروے ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب رواں ہفتہ اراکین پارلیمنٹ اس متنازع بل پر دوبارہ بحث کریں گے اور اس حوالے سے ووٹنگ بھی ہوگی کہ آیا آئندہ ماہ اسے منظوری کیلئے پیش کیا جائے یا روک دیا جائے۔

اگر شدید بیمار افراد کو مرنے میں معاونت کا بل انگلینڈ اور ویلز میں منظور ہوجاتا ہے تو یہ معاشرے میں ایک تاریخی تبدیلی ہوگی، موجودہ قوانین کسی بھی مریض کی موت کی خواہش کی تکمیل سے روکتے ہیں۔

 گزشتہ روز ہی اسکاٹ لینڈ میں موت میں معاونت کو قانونی حیثیت دینے کے لئے ایک علیحدہ بل ابتدائی ووٹنگ سے منظور ہوا ہے۔

برطانیہ و یورپ سے مزید