گذشتہ سال کے اوائل میں کووِڈ-19 پھیلنے سے قبل ہی گھروں کے صحت و تندرستی کے حوالے سے ڈیزائن (Wellness design)مقبولیت حاصل کررہے تھے لیکن عالمی وَبا کے بعد ان کی مقبولیت میں اور بھی تیزی سے اضافہ ہوا ہے، کیونکہ وائرس نے گھر اور صحت کے مابین تعلق کے بارے میں آگاہی بڑھائی ہے۔ امکان ہے کہ یہ رجحان وَبائی مرض ختم ہونے کے بعد بھی جاری رہے گا۔
اس کا ایک جزو یہ ہے کہ وَبا کے دوران بہت سارے لوگوں نے گھروں پر بہت وقت گزارا ہے اور گھر سے کام کرنے کے عمل کے دوران گھر اور دفتر کے درمیان فرق بھی دھندلا سا گیا ہے، بچے بھی گھر سے ہی فاصلاتی تعلیم حاصل کرتے رہے ہیں، لوگوں نے ممکنہ طور پر آن لائن ’بلک شاپنگ‘ کرنا شروع کردی ہے، جس کے باعث انھیں گھر میں مزید اسٹوریج کی ضرورت بھی محسوس ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ گھر کے کسی فرد کے بیمار ہونے کی صورت میں اس کے لیے الگ کمرے کی ضرورت بھی محسوس کی گئی۔
وائرس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ یہ زیادہ تر بند جگہوں پر پھیلتا ہے، جہاں اندرونی ہوا کا معیار بھی ناقص ہوتا ہے، اسی لیے اندرونی ہوا کا معیار بہتر بنانےکی ضرورت بھی محسوس کی جاتی ہے۔ ان تمام تر عوامل کے پیشِ نظر ڈیزائن پروفیشنلز نے رواں سال کے لیے ذیل میں درج صحت و تندرستی کے ڈیزائنز کی پیشگوئی کی ہے، جو لوگوں میں زیادہ مقبولیت حاصل کریں گے۔
اندرونی ہوا کا معیار
وینٹی لیشن ہمیشہ سے ہی ایک بنیادی معاملہ رہا ہے لیکن گھر کی دیگر ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اکثر ہوا کے لیے مناسب اور ضروری گزرگاہ کے معاملے پر سمجھوتہ کرلیا جاتا ہے۔ ماہرِ ڈیزائن ایرک گورانسن کہتے ہیں، ’’وبائی مرض کے دوران زیادہ سے زیادہ وقت گھر کے اندر گزارنے سے آلودگی لوگوں میں صحت کے طویل مدتی مسائل میں اضافہ کرسکتی ہے۔ یہ صرف باورچی خانہ کے وینٹی لیشن کی ہی بات نہیں ہورہی بلکہ ہم اپنے HVAC نظام میں ہوا صاف کرنے کے آلات بھی نصب کرتے رہیں گے جو ناصرف آلودگی بلکہ وائرسز کو بھی ختم کر دیں گے‘‘۔
اس حقیقت کو دیکھتے ہوئے کہ وَبا کے دور میں لوگ اپنا90فیصد وقت گھر کے اندر ہی گزارتے ہیں جبکہ توقع ہے کہ وَبا کے بعد کی دنیا بھی اس سے کچھ مختلف نہیں ہوگی۔ بتایا جاتا ہے کہ بیرونی ہوا سے اندرونی ہوا کا معیار زیادہ آلودہ ہوگیا ہے ، یہ حیرت کی بات نہیں ہے کہ رہائشی ہوا کے معیار کو بہتر کرنے پر تیزی سے کام ہورہا ہے۔
سب سے پہلے فطرت
ڈیزائن میں فطرت (جسے انڈسٹری میں بایوفیلیا کہا جاتا ہے) کے بہت سارے فوائد سے متعلق طویل عرصے سے بات ہورہی ہے مگر وبائی امراض کی وجہ سے اس نے نئی اہمیت اختیار کرلی ہے۔ وَبا کے باعث لوگوں کے ہجوم والی جگہوں بشمول پارکس اور ’واکنگ ٹریلز‘ سے دوری اختیار کرنے کے بعد گھر کی اندرونی اور بیرونی رہائشی جگہوں میں پودوں کا ہونا ایک اہم خصوصیت بن گیا ہے۔
روشنی کی اہمیت
گھر کے اندر زیادہ وقت گزارنے کے باعث گھر کے اندرونی ماحول میں روشنی کو نئی اہمیت حاصل ہوگئی ہے۔ قدرتی روشنی کے فوائد سے محروم گھر کے اندر زیادہ وقت گزارنے کے منفی اثرات کو روکنے میں روشنی کے نت نئے اختیارات مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔
اب گھروں کے ڈیزائن میں لائٹس اور سن رومز سے لے کر نئے لائٹ فکسچرز تک ہر اُس چیز پر توجہ دی جارہی ہے جو قدرتی روشنی کے زیادہ قریب تر محسوس ہوتی ہے۔ جب کہ ’’باہر کو گھر کے اندر لانا‘‘ کا رجحان ایک طویل عرصے سے بتدریج مقبولیت حاصل کررہا ہے۔ توقع ہے کہ 2021ء میں اس رجحان میں مزید اضافہ ہوگا۔
گھر کے اندر شور پر قابو پانا
ایک ایسے وقت میں جب زیادہ سے زیادہ افراد گھر سے کام کررہے تھے اور بچوں نے گھر کے کمروں کو کلاس روم بنا دیا تھا، ایسے میں گھر کے اندر تناؤ کا پیدا ہونا فطری عمل تھا۔ اس تناؤ کو کم کرنے کے لیے شور کم کرنے کی فوری ضرورت محسوس ہوتی ہے۔ ماہرین کے مطابق، گھروں میں ’’ساؤنڈ مینجمنٹ‘‘ کی جس قدر اس وقت ضرورت ہے، اس سے پہلے کبھی نہ تھی۔ اس سلسلے میں ٹھوس داخلی دروازے، صوتی پلاسٹر ، صوتی پینل اورزیادہ نرم ٹیکسچر والی تنصیبات صوتی لہروں کو جذب کرنے میں مدد دے سکتی ہیں۔
اسمارٹ ہوم ٹیکنالوجی
اسمارٹ ہوم ٹیکنالوجی طویل عرصے سے دستیاب ہے لیکن تفریح اور حفاظت نے اس کے صحت اور تندرستی سے متعلق پہلو کو اکثر گرہن لگایا ہے۔ وَبا سے قبل کی دنیامیں اسے اکثر عیش و آرام کی حیثیت سے دیکھا جاتا تھا، تاہم ایک مہلک وائرس نے اس کی درجہ بندی کو اہمیت میں تبدیل کردیا اور2021ء میں یہ رجحان مزید زور پکڑے گا۔
خصوصاً گھر کی اندرونی ہوا کےمعیار میں بہتری اور ہاتھوں کے ذریعے جراثیموں کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ہینڈز فری آلات کے استعمال کا مزید فروغ ہوگا۔ اس سلسلے میں ٹچ فری باورچی خانہ کی پانی کی ٹونٹی کا استعمال بہت اہمیت رکھتا ہے، جو اب موشن سینسر اور وائس ایکٹیویشن فیچرز میں بھی دستیاب ہے۔
گھر میں فٹنس کارنر
وَبا کے باعث جِم اور فٹنس اسٹوڈیوز کے بند ہونے کے باعث لوگوں کو گھر پر ہی جِم بنانا پڑا۔ توقع ہے کہ وَبا کے بعد بھی کئی لوگ اب اپنے گھروں پر ہی ورزش کرنے کو ترجیح دیں گے۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ اب لوگوں کو اپنے گھروں کے ڈیزائن میں فٹنس کارنر کے لیے بھی مستقل جگہ بنانا پڑے گی۔