• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مشاہد اللہ خان کی سینیٹ میں شاعری کی ویڈیو زیرگردش

مسلم لیگ نون کے سینئر رہنما مشاہد اللہ خان 68 برس کی عمر میں انتقال کر گئے ہیں۔ وہ نواز شریف کے آخری دورِ حکومت میں ماحولیاتی تبدیلی کے وفاقی وزیر رہے اور 2009 سے پارٹی کے ٹکٹ پر مسلسل سینیٹر چلے آ رہے تھے۔

مشاہد اللہ خان شعر و شاعری پر بھرپور عبور رکھتے تھے اور برمحل شعر کہنے کی ان کی بڑی خوبصورت عادت تھی۔ پارلیمنٹ میں اپنی تقریر میں بھی وہ شاعری کو بڑی خوبصورتی سے استعمال کیا کرتے تھے اور اُن کا یہی انداز آج ان کے دنیا سے رخصت ہونے کے بعد بھی لوگ یاد کر رہے ہیں اور انہیں اپنے اپنے انداز سے خراج عقیدت پیش کررہے ہیں۔

مشاہداللہ خان کو اردو زبان پر عبور حاصل تھا اور خود بھی ایک مہاجر خاندان سے تعلق رکھتے تھے، پارلیمنٹ میں ان کے کاٹ دار جملے اور دبنگ انداز بڑا مقبول تھا۔ 

سوشل میڈیا پر ان کی سینیٹ اجلاس میں شاعری کی ایک ویڈیو مقبول ہورہی ہےجس میں وہ اپنے دبنگ انداز میں شاعری کے ذریعے مخالف جماعت کے رہنما کو جواب دے رہے ہیں۔


گماں یہ تھا فقط انساں فروخت ہوتے ہیں

تیرے جہاں میں تو یزداں فروخت ہوتے ہیں

ڈوب کر وقت کے اندھیروں میں اک نیا آفتاب ابھارا ہے

ہم نے اپنے لہو کے چھینٹوں سے رنگ شام و سحر نکھارا ہے

اور خاک و خس میں گھری فضاؤں کو رنگ و بو کا پتا دیا ہم نے

تھے ہمیں جان جس تمدن کی اس تمدن نے ڈس لیا ہم کو

تازہ ترین