ملالہ یوسفزئی نے بچپن سے عالمی مشن تک کے سفر کی دل کو چھو لینے والی ویڈیو شیئر کردی۔
نوبیل امن انعام یافتہ اور لڑکیوں کی تعلیم کی علمبردار ملالہ یوسفزئی نے انسٹاگرام پر ایک جذباتی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے عزم دہرایا ہے کہ وہ دنیا بھر کی لڑکیوں کے تعلیمی حقوق کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گی۔
یہ ویڈیو ملالہ نے اپنے آفیشل اکاؤنٹ پر شیئر کی، جس میں اُن کے بچپن سے لے کر اب تک کے سفر کی جھلکیاں شامل ہیں، ویڈیو کا آغاز سوات کے علاقے مینگورہ میں ملالہ کی بچپن کی تصاویر سے ہوتا ہے، جہاں انہوں نے طالبان کے دور میں تعلیم کے حق کے لیے آواز اٹھائی۔
ویڈیو میں بعد ازاں ملالہ کی جوانی کے مناظر دکھائے گئے ہیں، جہاں وہ عالمی سطح پر لڑکیوں کی تعلیم کے لیے سرگرم دکھائی دیتی ہیں۔
ملالہ نے ویڈیو کے ساتھ کیپشن میں لکھا کہ میری تعلیم کے لیے شروع ہونے والی یہ جدوجہد، اب دنیا کی ہر لڑکی کی تعلیم کو یقینی بنانے کا مشن بن چکی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب میں 11 برس کی تھی، مجھے اپنے اسکول جانے کے حق کے لیے آواز اٹھانی پڑی کیونکہ طالبان نے لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی لگا دی تھی، مگر جلد ہی مجھے احساس ہوا کہ یہ لڑائی صرف میری نہیں، لاکھوں لڑکیوں کی ہے۔
ملالہ نے اپنی پوسٹ کے اختتام میں کہا کہ آج بھی دنیا بھر میں 122 ملین لڑکیاں اسکول نہیں جا رہیں اور میں اُن کے مستقبل کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھوں گی۔
یاد رہے کہ 2012ء میں سوات وادی میں ملالہ پر اسکول وین میں طالبان شدت پسندوں نے حملہ کیا تھا، جس کے بعد اُنہیں علاج کے لیے برطانیہ منتقل کیا گیا، وہاں سے ملالہ کی آواز پوری دنیا تک پہنچی اور 2014ء میں صرف 17 سال کی عمر میں وہ نوبیل انعام حاصل کرنے والی سب سے کم عمر شخصیت بن گئیں۔