• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ویڈیوگیم کھیلنے والوں میں ڈپریشن کم پایا جاتا ہے، سائنسی تحقیق

سائنسی تحقیق کے نتیجے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جو لڑکے ویڈیو گیمز کھیلنے کے عادی ہوتے ہیں اُن میں ڈپریشن کم پایا جاتا ہے جبکہ جو لڑکیاں سوشل میڈیا کا زیادہ استعمال کرتی ہیں اُن میں ڈپریشن کی علامات زیادہ پائی جاتی ہیں۔

محققین کے مطابق اسکرین کا دورانیہ یعنی موبائل، ٹیب اور لیپ ٹاپ کا زیادہ استعمال لڑکوں اور لڑکیوں میں مختلف طریقے سے اثر انداز ہوتا ہے، تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ دونوں صنف پر ویڈیو گیمز کھیلنے اور سوشل میڈیا کا استعمال منفی اور مثبت، مختلف طریقے سے ذہنی صحت پر اثر انداز ہوتا ہے۔

11 سال کی عمر کے بچوں پر کی گئی تحقیق کے نتیجے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ 11 سال کے لڑکوں میں ویڈیو گیم کھیلنے کی عادت آنے والے تین سالوں میں اُنہیں ڈپریشن کی علامات سے بچاتی ہے جبکہ لڑکیوں میں زیادہ سوشل میڈیا استعمال کرنے کی عادت انہیں مزید ڈپریشن کا شکار بنا دیتی ہے۔

تحقیق کے مطابق ویڈیو گیم کھیلنے کے منفی اثرات سے زیادہ مثبت پہلو سامنے آ ئے ہیں، عالمی وبا کورونا وائرس کے دوران بچوں نے زیادہ وقت ویڈیو گیمز کھلنے اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر گزارا ہے، اس دوران بچوں کی ذہنی صحت پر ویڈیو گیمز کھیلنے کے کوئی منفی اثرات نہیں دیکھے گئے جبکہ مثبت اثرات ضرور سامنے آئے ہیں۔

محققین کا کہنا ہے کہ بچوں اور بڑوں کے زیادہ دیر بیٹھے رہنے کے نتیجے میں ذہن اور جسمانی صحت متاثر ہو سکتی ہے، متحرک رہنے اور ذہنی صحت برقرار رکھنے اور جسمانی سرگرمیاں بڑھانے کے لیے اسکرین ٹائم کم کرنا چاہیے مگر یہ نہیں کہا جا سکتا کہ ویڈیو گیمز کھیلنے یا اسکرین ٹائم کا زیادہ ہونا نقصان دہ ہے۔

ماہرین کے مطابق زیادہ دیر بیٹھے رہنا، خاندان، دفتر میں ساتھ کام کرنے والے افراد یا دوستوں کے ساتھ تعلقات بہتر نہ ہونا بھی ذہنی صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتا ہے۔

ایک لمبے دورانیے پر مشتمل امریکا میں کی جانے والی ایک ریسرچ میں 11 ہزار 341 بچوں کو اُن کی پیدائش سے لے کر 11 سے 12 سال کی عمر تک عادات کی جانچ پڑتال کی گئی۔

بعد ازاں تحقیق میں شامل ان رضاکاروں سے سوال نامے کے ذریعے ڈیٹا جمع کیا گیا جس میں ویڈیو گیمز کھیلنا، اسکرین ٹائم، سوشل میڈیا کے استعمال کا دورانیہ، انٹرنیٹ استعمال کا دورانیہ، موڈ سے متعلق سوالات موجود تھے۔

رضا کاروں سے حاصل ہونے والے ڈیٹا کے نیتجے میں یہ بات سامنے آئی کہ جو لڑکے 11 اور 12 سال کی عمر میں ویڈیو گیمز کھیلتے تھے اُن میں 24 فیصد کم ڈپریشن کی علامات پائی گئی تھیں جبکہ جو رضاکار کم ویڈیو گیمز کھیلتے تھے وہ ڈرائیور، دوستیاں بنانے اور سماجی روابط میں بہتر تھے۔

دوسری جانب جو لڑکیاں سوشل میڈیا کا استعمال زیادہ کر رہی تھیں اُن میں ڈپریشن کی علامات زیادہ پائی گئیتھیں اور اُنہیں سماجی روابط بڑھانے میں مشکلات کا سامنا تھا جبکہ سوشل میڈیا زیادہ استعمال کرنے والی لڑکیوں میں اکیلے پن کا احساس بھی زیادہ تھا۔

تازہ ترین