• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومت ’قابل پیش گوئی‘ پالیسی فریم ورک کیساتھ آئے، ٹیلی کام سیکٹر

اسلام آباد (مہتاب حیدر)ٹیلی کام سیکٹر نے حکومت سے کہا ہے کہ وہ ’قابل پیش گوئی‘ پالیسی فریم ورک کے ساتھ آئے، جی ایس ٹی کے نرخوں کو ہم آہنگ اور کم کرے اور حقیقی نمو کے امکانات کو فروغ دینے کے لئے سستے نرخوں پر زیادہ اسپیکٹرمز نیلام کرے۔ چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) ٹیلی نار پاکستان عرفان وہاب نے دی نیوز کو خصوصی انٹرویو میں کہا کہ پالیسی کا فریم ورک ترقی پسند اور آگے کی تلاش میں ہونا چاہئے اور یہ قابل پیش گوئی ہونا چاہئے۔ ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح کو 12.5 فیصد سے کم کرکے 5-7 فیصد کیا جائے؛ رکاوٹوں کو دور کیا جانا چاہئے کیونکہ طویل مدتی حکمت عملی کو مدنظر رکھتے ہوئے اسپیکٹرم کی تعیناتی کی جانی چاہئے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان پٹ لاگت کو کم کرنے کی ضرورت ہے تب نیٹ ورک اور خدمات کے معیار کو بہتر بنایا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ طویل مدت پر ٹیلی مواصلات کے شعبے نے پی ٹی اے کو سالانہ بنیادوں پر ادا کیے جانے والے ٹیکس اور فیس کے طور پر 278 ارب روپے کا حصہ دیا۔5 جی ٹیکنالوجی کے بارے میں انہوں نے کہا کہ5 جی ٹیکنالوجیز کے استعمال کے لئے ماحولیاتی نظام تیار کرنے کی ضرورت ہے جیسا کہ ٹیلی نار پاکستان نے گزشتہ سال آزمائش کی تھی۔ ہم نے 4G صلاحیت کو مکمل طور پر استعمال نہیں کیا کیونکہ صرف 40 فیصد صارفین کے پاس 4G ہینڈسیٹ موجود تھے لہٰذا 60 فیصد کے پاس ایسے فون سیٹ نہیں تھے۔ دیہی خواتین کے پاس جدید ترین فونز تک رسائی نہیں لہٰذا بچوں کی تعلیم ، روزگار کے مواقع کی وجہ سے ان کی زندگی میں تبدیلی لانے کے لئے آگاہی فراہم کرنے کی ضرورت ہے اس لئے اس کے فوائد کو فروغ دیا جانا چاہئے۔ سی ای او ٹیلی نار کا کہنا تھا کہ ڈیجیٹلائزیشن پوری دنیا میں سب سے بڑا موقع ہے اور پاکستان انوکھا نہیں ہے اور عالمی سطح پر اگر آپ تعلیم ، صحت ، تجارت اور زراعت جیسے مختلف شعبوں کو تبدیل کرنا چاہتے ہیں تو یہ ڈیجیٹلائزیشن کے ذریعے کیا جا سکتا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان بہتری لاسکتا ہے کیونکہ اس نے ٹیکنالوجی میں بڑی سرمایہ کاری نہیں کی۔ ان کا کہنا تھا کہ اس سے ہماری قوم اور ملک آگے بڑھ سکتے ہیں، یہ محض نعرہ نہیں بلکہ اب یہ عالمگیر نعرہ ہے اور یہ پورے ملک کو بدل سکتا ہے؛ اگر ہم اپنے راستے میں پڑی پریشانیاں دور کردیں تو پاکستان بہت بہتر ترقی کرسکتا ہے۔

تازہ ترین