• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کورونا وائرس کی دوسری کے بعد تیسری لہر جاری ہے۔ اس کی ہلاکت خیزی اور پھیلنے کی رفتار انتہائی تشویشناک ہے۔ ہر گزرتے دِن کے ساتھ لوگ اِس بیماری کو اپنی زندگیوں کا حصہ سمجھ کر پرانے معمولاتِ زندگی کی طرف جا رہے ہیں جو کہ ایک خوش آئند امر ہے لیکن ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہئے کہ یہ بیماری آج بھی اتنی ہی مہلک ہے جتنی کہ اس وقت تھی جب یہ چین کے شہر ووہان سے دنیا بھر میں پھیلی تھی۔ اِس بات کا اندازہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے تازہ ترین اعدادو شمار سے لگایا جا سکتا ہے جن کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران اِس وبا سے ملک بھر میں مزید 38مریض انتقال کر گئے ہیں جبکہ ایک ہزار 545مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔ 24گھنٹے میں ایک ہزار 714نئے مریض رپورٹ ہوئے ہیں جس کے بعد فعال کیسز 17ہزار 352ہو چکے ہیں۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق اب تک ملک میں مجموعی کیسز کی تعداد 5لاکھ 88ہزار 728ہو چکی ہے۔ ملک میں 24گھنٹے میں کورونا وائرس کے ٹیسٹ مثبت آنے کی شرح 4.48فیصد ہے۔ اِن اعداد و شمار سے بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ اِس وبا کا خطرہ ابھی ٹلا نہیں ہے، فرق صرف اتنا ہے کہ اب اِس وبا سے محفوظ رہنے کیلئے کئی ایک ویکسینز عالمی مارکیٹ میں آ چکی ہیں لیکن یہ ویکسینز پاکستان کے ہر شہری کو کب میسر ہو گی اِس بارے میں کوئی حتمی رائے قائم نہیں کی جا سکتی۔ خوش قسمتی سے کورونا وائرس کی دونوں لہروں میں ہمیں اتنے بڑے پیمانے پر جانی نقصان کا سامنا نہیں کرنا پڑا جتنا اِس وبا کی وجہ سے کئی ایک ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ملکوں میں ہوا ہے۔ ہوش مندی کا تقاضا ہے کہ ہمارے عوام پاکستان میں کم وبیش تین چوتھائی آبادی کی ویکسی نیشن مکمل ہونے تک احتیاط کا دامن تھامے رکھیں اور کورونا سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر پر سختی سے عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔

تازہ ترین