بارسلونا (جواد چیمہ) عقائد اسلامی کے مطابق27 رجب کی شب رسول خدا نے حکم باری تعالیٰ پر حضرت جبرائیل کی رہنمائی میں مسجد اقصی کی زیارت کی اور وہاں سے ساتوں آسمانوں کی سیر کرتےہوئے ﷲ تبارک و تعالیٰ کی تجلی خاص کا دیدار کیا۔ معراج کی شب ﷲ نے رسول خدا کو انسانی زندگی کے زریں اصول،ان کے وقار اور تحفظ سمیت معاشرتی امن و سکون کے بارے میں بارہ اہم نکات بطور وحی نازل کیے۔ ان خیالات کا اظہار علمائے کرام نے معراج النبیﷺکی مناسبت سے بارسلونا کے نواحی ضلع بادالونا میں فیضان مدینہ مسجد بادالونا میں منعقدہ محفل میں کیا۔ بابرکت تقریب کا آغاز تلاوت قرآن مجید اور نعت رسول مقبول ﷺ سے ہوا۔ بابرکت محفل سے علامہ ارشد عطاری قادری نے سفر معراج النبیﷺکی مکمل روداد سنائی اس دوران مسجد میں موجود عشق نبی ﷺسے سرشار محبت رسول ﷺ میں نعرے بلند کرتے رہے اور سبحان ﷲ سبحان ﷲ کا ورد ہوتا رہا ۔ علامہ ارشد عطاری قادری نےحوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ﷲ نے نبی ﷺ سے پوچھا کہ میرے پیغمبر آپﷺ مہمان بن کر آئے ہیں ہمارے لیے کیا لائے ہیں؟ ﷲکے نبی کریم صلی ﷲ علیہ و سلم نے عرض کیا: التَّحِیّاتُ لِلہ ِ وَالصَّلَوَاتْ وَالطیِّبَاتْ•اے ﷲ! میری زبانی عبادت آپ کے لیے ہے، میری بدنی عبادت آپ کے لیے ہے، میری مالی عبادت آپ کے لیے ہے۔ ﷲ رب العزت نے اس کے بدلے میں تین انعامات عطا فرمائے ہیں، فرمایااے نبی ! اگر آپﷺ کی زبانی عبادت میرے لیے ہے تو پھر: ’’اَلسَّلَامْ عَلیک ایھا النبی ‘‘میرا زبانی سلام بھی آپﷺ کے لیے ہے۔ اگر بدنی عبادت آپﷺ کی میرے لیے ہے تو: وَرَحمَۃْ اللّہِ ،اس کے بدلے میں میری رحمتیں بھی آپﷺ کے لیے ہیں۔ اگر آپﷺ کا مال میرے لیے ہے تو وَبَرکاتہْ: اس مال کی برکات میری طرف سے آپﷺ کے لیے ہیں۔ چنانچہ اسی موقع پر پانچ نمازوں کی فرضیت کا حکم بھی آیا۔ پہلے پہل تو پچاس نمازوں کا حکم تھا پھر حضرت موسیٰ علیہ السلام کی خواہش پر بار بار کمی کے بعد پانچ نمازیں باقی بچیں۔ بعض روایات سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ سورۃ البقرہ کی آخری چند آیات بھی اسی سفر معراج میں بطور تحفہ آپﷺ کو عنایت کی گئیں۔ بابرکت محفل کے اختتام پر تمام شرکاء میں لنگر تقسیم کیا گیا ۔