وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پولن کی مقدار میں اضافہ ہوگیا، اسلام آباد کی فضا میں 24 گھنٹوں میں پولن کی 41 ہزار161 مقدار ریکارڈ کی گئی، گزشتہ 5 سال میں پولن کی سب سے زیادہ مقدار مارچ کے مہینے میں ریکارڈ کی گئی۔
محکمہ موسمیات کے مطابق موسم کا درجہ حرارت بڑھنے سے پولن کی مقدار میں بھی اضافہ ہوگا، اسلام آباد میں 8 قسم کے پودے اور درخت ہیں جو ہوا میں پولن کے ذرات کا باعث ہیں۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ پیپرملبری کا درخت سب سے زیادہ 97 فیصد پولن پیدا کرتا ہے، پولن کا سبب بننے میں پیپرملبری، مخصوص جنگلی گھاس اور اکیشیا کے پودے شامل ہیں۔
ماہریں صحت کا کہنا ہے کہ دنیا میں سب سے زیادہ پولن کی مقدار اسلام آباد میں پائی جاتی ہے، پیپرملبری اور دیگر پودے مل کر پیک سیزن میں 45 ہزار فی کیوبک میٹر تک پولن پیدا کرتے ہیں۔
طبی ماہرین نے کہا ہے کہ پولن الرجی کے مریض احتیاطی تدابیر اختیار کریں، پولن الرجی کے مریض گیلے ماسک کا استعمال یقینی بنائیں۔
طبی ماہرین نے مزید کہا کہ پولن الرجی کی علامات میں سانس لینے میں مشکل، آنکھوں میں جلن، مسوڑھے سوج جانا اور نزلہ زکام شامل ہیں۔