• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

خواتین فٹبال میں پہلی بار غیر ملکی کھلاڑیوں کی شرکت

پاکستانی خواتین فٹ بال کی بہتری اور ترقی کیلئے فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے رائے انتخاب علی میدان میں مصروف عمل ہیں۔ انہوں نے اپنے ماشا یونائیٹڈ خواتین فٹ بال کلب میں نیپالی کھلاڑیوں کو شامل کرکے پاکستانی خواتین فٹ بال میں غیرملکی کھلاڑیوں کو شامل کرنے کی نئی تاریخ رقم کرنے کا اعزاز حاصل کرلیا ۔ اس سے قبل کے الیکٹرک اور وہیب فٹ بال کلب میں غیرملکی مرد کھلاڑیوں حصہ لے چکے ہیں لیکن خواتین فٹ بالر کو پاکستان کی کسی بھی ٹیم میں شامل کرنے کا یہ پہلا موقع ہے۔ رائے انتخاب علی کا مینز فٹبال میں اہم کردار رہا ہے۔

ان کا ماشا مینز فٹ بال کلب اس وقت پاکستان بی ڈویژن کا چیمپئن کلب ہے جو آئندہ ہونے والی پاکستان پریمیئر لیگ فٹبال کیلئے بھی کوالیفائی کرچکا ہے۔ ماضی میں بھی رائے انتخاب علی نے ملکی فٹ بال میں نئی جدت لانے اور کھلاڑیوں کو ایک دوسرے سے ہم آہنگ کرنے کیلئے نیپالی کی قومی ٹیم کی کھلاڑیوں کو اپنے کلب شامل کرنے کا فیصلہ کیا جو بلاشبہ خواتین فٹ بال کی ترقی کا سبب بن سکتا ہے۔

نیپال کی خواتین فٹ بال ٹیم ساف ممالک کی دوسری بہترین ٹیم ہے ۔ ان کا کہنا ہےکہ غیرملکی مردوں کو تو پاکستان کی مختلف کلبوں اور اداروں کی ٹیموں میں کھیلنے کا موقع ملا لیکن مجھے اعزاز حاصل ہونے جارہا ہے کہ میں پاکستانی خواتین فٹ میں پہلی بار غیرملکی کھلاڑیوں کو قومی فٹ بال چیمپئن شپ کا حصہ بنایا۔

چیمپئن شپ میں ماشا کی قیادت نیپالی گول کیپر انجیلا لمبوسو کر رہی ہیں، جبکہ دیگر نیپالی کھلاڑیوں میں سارو لمبو، انیتیا کیسی اور گیتا رانا ٹیم شامل ہیں۔ رائے انتخاب علی نے کہا کہ ہم اپنی نہیں پاکستانی فٹ بال کی بہتری کیلئے بھی کام کررہے ہیں۔ مستقبل میں پلان ہے کہ کھلاڑیوں کی ٹریننگ کیلئے سائوتھ افریقا سے کوچز بلوائے جائیں۔پاکستان میں خواتین فٹ بال کو زیادہ فوکس نہیں کیا جاتا جس کی وجہ سے آج ہماری قومی ٹیم کا دنیا میں کہیں نام و نشان نہیں ہے۔ 

پاکستان میں مجھ سمیت اور بھی لوگوں کو آگے آنا چاہئے ، ماشا فٹ بال کلب کے صدر رانا محمد اشرف بھی فیصل آباد کی کاروباری شخصیت ہیں وہ بھی پاکستانی خواتین فٹ بال کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرنا چاہئے ہیں اور رائے انتخاب علی کے ساتھ مل کر خواتین فٹ بالر کو بہتر روزگار اور اگے بڑھنے کے مواقع فراہم کرنے کی متمنی ہیں۔ نیشنل بینک فٹ بال ٹیم کے کوچ ناصر اسماعیل کو ماشا فٹ بال کلب کے ہیڈ کوچ، جبکہ قرۃ العین اور زینب مشتاق اسسٹنٹ کوچ، محمد شاہد ٹیم کے اسسٹنٹ مینجر رانا اشرف منیجر اور ٹیم کے صدر ہیں۔ 

ٹیم میں شامل کی جانے والی نیپالی کھلاڑیوں نے اپنے انتخاب کو درست ثابت کرتے ہوئے شاندار اور حیران کن کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ قومی ویمنز فٹبال چیمپیئن شپ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایونٹ میں 20 ٹیمیں مدمقابل ہیں۔ جن کو چار گروپس میں تقسیم کیا گیا ہے اور ہر گروپ میں پانچ ٹیمیں شامل ہیں۔ پاکستان فٹبال فیڈریشن نے ٹیموں کے ساتھ ساتھ بہترین انفرادی کارکردگی کی انعامی رقم میں بھی اضافہ کیا ہے۔

ایونٹ کی فاتح ٹیم کو 10 لاکھ اور رنر اپ کو ساڑھے 7 لاکھ روپے کی انعامی رقم دی جائے گی۔ تیسرے نمبر کی ٹیم کو 5 لاکھ جبکہ ڈیولپمنٹ اسٹیج کے فاتحین 50ہزار روپے ملیں گے۔ 

تازہ ترین
تازہ ترین