• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کورونا، بین الصوبائی ٹرانسپورٹ 2 دن بند، سندھ میں آٹھویں تک کلاسز معطل

کورونا، بین الصوبائی ٹرانسپورٹ 2 دن بند


اسلام آباد / کراچی / لاہور ( نیوز ایجنسیز / اسٹاف رپورٹر) انسداد کورونا کے ادارے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے کورونا کیسز میں اضافے کے باعث بین الصوبائی ٹرانسپورٹ ہفتے میں دو دن بند رکھنے کا فیصلہ کرلیا ، ہفتہ اور اتوار کو صوبوں کے درمیاں تمام ترسیل بند ہوگی تاہم مال بردار، دواؤں اور ایمرجنسی سروسز مستثنیٰ ہوگی، پابندی کا اطلاق 10سے 25اپریل تک ہوگا۔ ٹرینیں 70؍ فیصد مسافروں کے ساتھ فعال رہیں گی۔ ادھر سندھ میں آٹھویں تک کلاسز معطل کردی گئی ہیں ، کل (6؍ اپریل سےآئندہ 15روز مڈل تک کلاسز آن لائن ہوں گی، تاہم اساتذہ اور اسٹاف کو آنا ہوگا۔ملک بھر کے تعلیمی اداروں کا فیصلہ کل (منگل کو) اجلاس میں ہوگا۔ دوسری جانب کورونا وائرس کی وجہ سے مزید 81افراد زندگی کی بازی ہار گئے، 5020نئے کیسز رپورٹ ہوگئے جبکہ مثبت شرح 9فیصد ریکارڈ کی گئی، کراچی اور حیدرآباد میں مریض بڑھنے لگے جبکہ آزاد کشمیر میں بھی وائرس پھیل گیا، این سی او سی کے سربراہ اسد عمر نے اپنے بیان میں بتایا کہ پاکستان میں کورونا کے آغاز کے بعد سے انتہائی نگہداشت میں مریضوں کی سب سے زیادہ تعداد ریکارڈ کی گئی۔ تفصیلات کے مطابق انسداد کورونا کے ادارے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے کورونا کیسز میں اضافے کے باعث بین الصوبائی ٹرانسپورٹ ہفتے میں دو دن بند رکھنے کا فیصلہ کرلیا۔این سی او سی کا اجلاس ہوا جس میں ملک میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا جائزہ لیا گیا اور اس کی روک تھام کیلئے اہم فیصلے کیے گئے۔ این سی او سی کے مطابق بین الصوبائی ٹرانسپورٹ ہفتے میں دو دن بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور بین الصوبائی پبلک ٹرانسپورٹ ہفتے اور اتوار بند رکھی جائے گی۔این سی او سی کا کہنا ہے کہ مال بردار، ادویات اور دوسری ایمرجنسی سروسز کی ترسیل کو استثنیٰ حاصل ہوگا جبکہ فیصلے کا اطلاق 10 اپریل سے 25 اپریل تک ہو گا۔ این سی او سی کے مطابق ٹرینیں 70 فیصد مسافروں کے ساتھ فعال رہیں گی۔نیشنل کمانڈ ایند آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے سربراہ اسد عمر نے اپنے بیان میں بتایا کہ پاکستان میں کورونا سے متاثرہ 3 ہزار 568 مریض انتہائی نگہداشت میں ہیں، کورونا کے آغاز کے بعد انتہائی نگہداشت میں یہ سب سے زیادہ تعداد ہے۔ اسد عمر نے کورونا ایس او پیز کو سختی سے نافذ کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے عوام سے ایک بار پھر اپیل کی کہ مہربانی کریں اور احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔اسد عمر کا کہنا تھا کہ ایس او پیز کے نفاذ کی کوششوں میں انتظامیہ سے تعاون کریں۔ ادھر سندھ بھر میں تمام نجی اور سرکاری اسکولوں میں آٹھویں جماعت تک کے تدریسی عمل کو منگل 6 اپریل سے 21 اپریل تک کرونا کی صورتحال کے پیش نظر معطل کردیا گیا ہے۔ تاہم اس دوران آن لائن کلاسز اور ہوم ورک کے لئے واٹس اپ، ای میل یا ہفتہ میں ایک بار والدین کو اسکول آکر ہوم ورک لینے کی اجازت ہوگی۔ محکمہ اسکول ایجوکیشن اینڈ لٹریسی ڈیپارٹمنٹ نے اس حوالے سے باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سندھ بھر میں کرونا کی صورتحال کے پیش نظر سندھ کرونا ٹاسک فورس کی ہدایات پر سندھ بھر میں تمام نجی اور سرکاری تعلیمی اداروں میں کلاس آٹھویں تک کے فزیکل تدریس کا 15 روز کے لئے معطل کردیا گیا ہے۔ وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ اس سلسلے میں سندھ ٹاسک فورس برائے کرونا وائرس کی ہدایات پر گذشتہ روز محکمہ تعلیم کی اسٹئیرنگ کمیٹی کا اجلاس منعقد کیا گیا تھا، جس میں تمام اسٹیک ہولڈرز کو صورتحال سے آگاہ کیا گیا اور اس سلسلے میں ان سے مشاورت کی گئی تھی کہ اگر حکومت سمجھتی ہے اور محکمہ صحت اور دیگر کی جانب سے کرونا پھیلائو کو روکنے کے لئے ہمیں مڈل تک کے تعلیمی اداروں میں آنے والے چھوٹے بچوں میں وائرس کے پھیلائو کو روکنے کے لئے تدریسی عمل کو 15 روز کے لئے موخر کرنا پڑا تو کرسکتے ہیں۔ سعید غنی نے کہا کہ ہفتہ کی شام کو وزیر اعلی سندھ کی زیر صدارت منعقدہ سندھ ٹاسک فورس برائے کرونا وائرس کے اجلاس میں تمام تر صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ منگل 6 اپریل سے 21 اپریل تک تمام نجی اور سرکاری تعلیمی اداروں میں کلاس آٹھویں تک کی تدریسی عمل کو معطل کیا جائے اور اس دوران آن لائن کلاسز، ہوم ورک کے لیے واٹس اپ، ای میل سمیت دیگر ذرائع اور اگر نہ ہوں تو والدین ہفتہ میں ایک بار اسکول جاکر اپنے بچوں کا ہوم ورک لے سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تمام اقدامات چھوٹے بچوں میں آنے والی کرونا وائرس کی تیسری لہر سے ان کو بچانے کے لئے کئے گئے ہیں۔ کراچی اور حیدرآباد میں کورونا کیسز کی شرح میں اضافہ ہونے لگا۔ محکمہ صحت کے مطابق 27 مارچ سے 2 اپریل تک کراچی میں کورونا وائرس کی مثبت آنے کی شرح 5.03 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ اسی عرصے میں حیدرآباد میں کورونا وائرس کی مثبت آنے کی شرح 7.13 فیصد ریکارڈ کی گئی جبکہ سندھ کے دیگر اضلاع میں کورونا وائرس کی مثبت آنے کی شرح 1.68 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ محکمہ صحت کے مطابق 27 مارچ سے 2 اپریل کے دوران صوبے میں 63 ہزار 544 کورونا کے ٹیسٹ کیے گئے جن میں 1818 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی، اس طرح صوبے میں مثبت کیسز کی شرح 2 اعشاریہ 86 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ملک بھرمیں کورونا سے مزید 81 افراد زندگی کی بازی ہار گئے ،5000 سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

تازہ ترین