• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

معیشت کی سمت درست ہے، گورنراسٹیٹ بینک رضا باقر


کراچی (ٹی وی رپورٹ) اسٹیٹ بینک کے گورنر ڈاکٹر رضا باقر نے کہا ہے کہ معیشت میں استحکام لانے کا دور ختم ہوچکا اوراب ساری توجہ روزگار اور گروتھ بڑھانے پر ہے،ملکی معیشت درست سمت میں گامزن ہے۔گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر نے کہا ہے کہ مستقبل قریب میں شرح سود میں اضافہ نہیں دیکھ رہے۔ اگر شرح سود میں اضافہ کرنا پڑا تو تیزی سے نہیں بلکہ آہستہ آہستہ کریں گے۔ پروگرام نیا پاکستان میں شہزاد اقبال سے گفتگو کرتے ہوئے رضا باقر کا کہنا تھا کہ اگر اس حکومت کو ورثے میں انیس ارب ڈالر کا کرنٹ اکاونٹ خسارہ نہ ملتا تو مشکل فیصلے نہ لینے پڑتے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کورونا کی وجہ سے معیشت کو بھاری نقصان پہنچا ہے۔ نقصان سے نکلنے کی کوشش کی جارہی ہے مگر ابھی تک باہر نہیں نکل سکے۔گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے کہا کہ اس وقت ملک میں مہنگائی کی وجہ سپلائی سائیڈ ہے۔ مگر انتظامی فیصلوں میں بہتری لاکر مہنگائی میں کمی لائی جاسکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ پہلی بار نہیں ہے کہ شرح سود تیرہ فیصد سے زائد ہوئی ہے، اس سے پہلے بھی شرح سود تیرہ فیصد سے زائد رہ چکی ہےاور اس وقت یہ حکومت نہیں تھی۔ ہم نے جب پالیسی ریٹ تیرہ فیصد کیا تو سات ماہ بعد ہی اس میں کمی کی۔ دنیا کے کسی اور ملک نے پاکستان کی طرح پالیسی ریٹ اتنی تیزی سے کم نہیں کیا۔ انہوں نے شرح سود میں اضافے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ شرح سود اس وجہ سے بڑھانا پڑا کیوں کہ معیشت کو کرنٹ اکاونٹ خسارے سمیت مختلف چیلنجز کا سامنا تھا۔۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ معیشت میں استحکام لانے کا دور گزر گیا اب ہماری توجہ گروتھ اور روزگار بڑھانے پر ہے۔ اسٹیٹ بینک کی خودمختاری کے حوالےسےانہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کی خودمختاری کیلیے پہلی بار اقدامات نہیٕں لیے جارہے۔۔ مگر اس بارے میں کوئی آرڈیننس جاری نہیں ہوا ۔۔ ابھی صرف ایک بل آیا ہے جس پر پارلیمنٹ میں بحث ہوگی۔انہوں نے کہا کہ یہ حکومت جو اقدامات لے رہی ہے اس سے مستقبل میں مصنوعی نہیں بلکہ پائیدار ترقی ہوگی۔اس سوال پر کہ روشن پاکستان ڈیجیٹل اکاونٹ اسکیم میں سرمایہ کاری کے بدلے میں 7فیصد کا بھاری منافع دیا جارہا ہے تو کیا مستقبل میں یہ اسکیم قابل عمل ہے تو رضا باقر نے کہا کہ جب آپ نیا کام کرنا شروع کرتے ہیں تو لوگوں کی توجہ حاصل کرنے کے لئے ان کو بہتر پیشکش کرتے ہیں، اور اسی وجہ سے تقریباً آٹھ سو ملین ڈالر اس اسکیم کے تحت آئے ہیں۔رضا باقر نے کہا کہ یہ پاکستان کی کامیابی ہے کہ ہم نے ڈھائی ارب ڈالر کے یورو بانڈز جاری کیے ہیں اور یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ ہم درست سمت میں چل رہے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر حکومت کورآرڈینشن کے لئے کوئی کمیٹی بنانا چاہتی ہے تو یہ اچھی بات ہے ، ہم چاہتے ہیں کہ مانیٹری پالیسی اور مالی پالیسی ساتھ ساتھ چلے۔رضا باقر کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک کی پالیسیوں میں تسلسل ہے۔اور اسی لئے روپے کی قدر میں بہتری آئی ہے۔ ہماری مانیٹری پالیسی کی آوٹ لک یہ ہے کہ ہم نے معیشت کو سپورٹ کرنا ہے۔پروگرام میں پی ڈی ایم سے متعلق سینئر تجزیہ کار مجیب الرحمن شامی اور شاہزیب خانزادہ سے بھی گفتگو کی گئی۔ مجیب الرحمن شامی نے کہا کہ پیپلز پارٹی استعفوں کے معاملہ پر فیصلہ کرنے میں دانستہ تاخیر کررہی ہے ، پی ڈی ایم قیادت کو حوصلے اور تسلی سے ایک دوسرے کی بات سننی چاہئے۔سینئر تجزیہ کار شاہزیب خانزادہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی کسی صورت میں استعفے نہیں دے گی اسی لئے سی ای سی کا اجلاس ملتوی کردیا، پیپلز پارٹی کا یہ بہانہ قابل قبول نہیں کہ سیشنز ہورہے ہیں اس لئے استعفے نہیں دینا چاہتے، سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کے معاملہ سے پیپلز پارٹی صورتحال خراب کرنے کی ذمہ دار نظر آتی ہے، ن لیگ اور جے یو آئی ف نے استعفوں کے معاملہ پر پیپلز پارٹی کو کارنر کرنے کی کوشش کی جس کی وجہ سے معاملات خراب ہوئے۔ سینئر تجزیہ کار مجیب الرحمن شامی نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی سی ای سی کا اجلاس ہوجائے تب بھی فوری طور پر لانگ مارچ ممکن نہیں ہے، پیپلز پارٹی کا موقف درست ہے کہ استعفوں کو لانگ مارچ سے منسلک کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا تھا، ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے درمیان سرد جنگ اب گرم جنگ میں تبدیل ہوتی نظرا ٓرہی ہے، پیپلز پارٹی پی ڈی ایم چھوڑتی ہے تو اس کی بارگیننگ کی صلاحیت کمزور ہوگی، پی ڈی ایم اگر پیپلز پارٹی سے علیحدہ ہوتی ہے تو استعفے دینے کا فیصلہ نہیں کرسکے گی۔

تازہ ترین