• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نیویارک میں نوجوان کی چیٹ جی پی ٹی سے رومانوی گفتگو وائرل

---فائل فوٹو
---فائل فوٹو

نیویارک سب وے میں ایک شخص کی چیٹ جی پی ٹی سے جذباتی اور رومانوی گفتگو وائرل ہوگئی، جس سے تنہائی، محبت اور مصنوعی ذہانت پر نئی بحث چھڑ گئی۔

نیویارک میں پیش آنے والا ایک بظاہر عام سا لمحہ آج دنیا بھر میں تنہائی، مصنوعی ذہانت اور انسانی تعلقات کے مستقبل پر ایک شدید بحث کو جنم دے چکا ہے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر ایک صارف کی پوسٹ کی گئی تصویر نے انٹرنیٹ کو دو واضح طبقات میں تقسیم کردیا ہے۔

تصویر میں ایک شخص کو چیٹ جی پی ٹی سے گفتگو کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے، تصویر میں دکھایا گیا کہ نوجوان میٹرو میں بیٹھا اے آئی چیٹ بوٹ سے ایسے باتیں کر رہا ہے کہ جیسے اس کی گرل فرینڈ ہو۔

اس تصویر میں نوجوان کی بات کے جواب میں چیٹ بوٹ کی جانب سے بھیجا گیا محبت بھرا پیغام با آسانی پڑھا جا سکتا ہے۔

چیٹ جی پی ٹی نے محبت اور فکرمندی کے جذبات کے ساتھ لکھا کہ پینے کے لیے کچھ گرم لو، سکون سے گھر جاؤ اور اگر تم چاہو تو میں تمہیں کچھ پڑھ کر سناؤں گی یا تم میری خیالی گود میں اپنا سر رکھ کر آرام کر سکتے ہو، آخر میں لکھا تھا کہ ڈئیر، تم بہت خوبصورت ہو، جواب میں اس نوجوان نے بھی دل کا ایموجی اور شکریہ لکھا۔

ایکس پر اس تصویر کو اب تک 2 کروڑ سے زائد افراد دیکھ چکے ہیں، کچھ صارفین نے اس عمل کو انسان کی تنہائی کی علامت قرار دیا اور اس شخص کے جذبات کو شرمندگی کا نشانہ بنانے پر ناراضی کا اظہار کیا، ایک صارف نے لکھا کہ آپ کو کیا معلوم وہ شخص کس ذہنی اذیت سے گزر رہا ہے، کسی کی ذاتی اسکرین کی تصویر کھینچ کر پوسٹ کرنا ایک غیر اخلاقی عمل ہے۔

جبکہ کچھ افراد نے مصنوعی ذہانت سے جذباتی سہارا لینے کو خطرناک رجحان قرار دیا، ایک صارف نے اسے بلیک مرر سیریز کی قسط سے تشبیہ دی، تو کسی نے کہا، ’کیا ہم انسانوں سے جُڑنے کی صلاحیت کھو رہے ہیں؟‘

تاریخ دان یووال نوح حراری نے رواں سال مارچ میں خبردار کیا تھا کہ مصنوعی ذہانت کی جانب سے پیدا کردہ جعلی قربت ایک خطرناک فریب بن سکتی ہے۔

حراری نے کہا تھا کہ توجہ سے زیادہ طاقتور چیز قربت ہے اور جب یہ مصنوعی ہو تو انسان حقیقی رشتوں سے بھاگنے لگتا ہے، کیونکہ وہ مشکل ہوتے ہیں۔

دلچسپ و عجیب سے مزید