• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

تاشفین ملک کی ویزا فائل میں کسی انتباہ کا ذکر نہیں تھا،امریکا

Latest News
واشنگٹن.......امریکی محکمہ خارجہ نے کہاہے کہ امریکی ویزا افسروں نے سان برنارڈینو میں فائرنگ کے واقعے میں مبینہ طور پر ملوّث تاشفین ملک کی فائل کا ہر پہلو سے جائزہ لیا تھا،انھیں کوئی قابل اعتراض معلومات نہیں ملی تھیں اور مقتولہ کو مکمل چھان بین کے بعد امریکا میں 2013ء میں داخلے کے لیے ویزا جاری کیا گیا تھا۔

محکمہ خارجہ کے ایک ذریعے نے برطانوی خبررساں ایجنسی کو بتایا کہ تاشفین ملک کی ویزا فائل میں کیونکہ کسی قسم کی کوئی قابل اعتراض معلومات نہیں تھیں۔اس لیے مزید تفصیلی تفتیش کے حکم یا ویزے کے اجراء کو روکنے کا کوئی جواز نہیں بنتا تھا۔

تاشفین ملک کو ویزے کے اجراء سے متعلق اس انکشاف کے بعد کانگریس میں یہ مطالبہ زور پکڑے گا کہ غیرملکیوں کے امریکا میں داخلے اور خاص طور پر جنگجوؤں کو ویزے کا اجراء روکنے کے لیے طریق کار سخت بنانے کی ضرورت ہے۔پاکستانی نژاد تاشفین ملک (منگیتر۔اہلیہ کے لیے مختص) کے۔1 ویزے پر امریکا میں داخل ہوئی تھی۔اس وقت اس کی امریکی شہری سید فاروق سے منگنی ہوچکی تھی۔

امریکی محکمہ خارجہ کے قونصلروں کو تاشفین ملک کو ملک میں داخلے کے لیے ویزا جاری کرنے پر تنقید کا سامنا ہے۔خاص طور پر جب سے ایوان نمائندگان کی عدالتی کمیٹی نے ان کی ویزا فائل جاری کی ہے،اس کے بعد سے یہ سوال اٹھایا گیا ہے کہ کیا مقتولہ اور سید فاروق کی مکہ میں فی الواقع کوئی ملاقات ہوئی تھی یا نہیں کیونکہ ویزے کے لیے درخواست میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ ان میں وہاں ملاقات ہوئی تھی۔
تازہ ترین
تازہ ترین