مصنّف: اکرم کنجاہی
صفحات: 480، قیمت: 100روپے
ناشر: رنگ ادب پبلی کیشنز، اُردو بازار ، کراچی۔
اکرم کنجاہی ایک شاعر کی حیثیت سے دُنیائے ادب میں وارد ہوئے تھے، لیکن اب یہ اندازہ لگانا مشکل ہوگیا ہے کہ وہ شاعر اچھے ہیں یا نثرنگار ۔بہرحال، صاحبِ کتاب حضرت راغب مُراد آبادی کے شاگرد ہیں، جس پر انہیں فخر بھی ہے اور احساس بھی۔’’راغب مُراد آبادی(چند جہتیں)‘‘اُن کی کتاب ہے، جس کے دوایڈیشن شایع ہوچُکے ہیں۔علاوہ ازیں، چار شعری مجموعے بھی منظرِ عام پر آگئے ہیں، لیکن اب اُن کی پوری توجّہ تحقیق وتنقید پرہے۔ حال ہی میں اکرم کنجاہی کی زیرِ نظر کتاب منصئہ شہود پر آئی ہے، جسے تنقیدی وتحقیقی مجموعہ کہا جاسکتا ہے۔
نسائی شاعری کا ارتقا اور نسائی فکشن کا ارتقا، اس کتاب کے بنیادی موضوعات ہیں، جن پر انہوں نے سیرحاصل گفتگو کی ہے۔ اس کتاب میں خواتین قلم کاروں کی خدمات اور کارکردگی کو زیرِبحث لایاگیا ہے۔ صاحبِ کتاب نے سینئر، جونئیر کی تخصیص کے بغیر اُن تمام خواتین قلم کاروں پرلکھا، جو ادب میں اپنے ہونے کا کوئی نہ کوئی جواز رکھتی ہیں۔ کتاب کا دیباچہ معروف شاعر، صحافی، زیب اذکار حسین نے لکھا ہے۔ اکرم کنجاہی نے فلیپ نگاروں کو زحمت نہیں دی کہ اب وہ اس منزل پر آگئے ہیں کہ لوگ اُن سے اپنی کتابوں پر لکھوانے کے متمنّی ہوتے ہیں۔
جن پر تبصرہ ممکن نہیں!!
ذیل میں اُن کتب اور رسائل و جرائد کی تفصیل دی جارہی ہے،جن پر تبصرہ ممکن نہیں۔ان میں سےکچھ کی ایک جِلد موصول ہوئی ہے،کچھ کے صفحات کی تعداد ایک سو سے کم ہے۔اور کچھ کی تاریخِ اشاعت2020ء سے قبل کی ہے۔
٭ سیرت کے تقاضے، قاضی حسین احمد(22صفحات)٭ حبیب کبریا محمّد مصطفیٰﷺ، حافظ ادریس (2018ء) ٭سیرت کا پیغام،سیّد ابو الاعلی مودودیؒ(24صفحات)٭ ماہ نامہ عالمی ترجمان القرآن، مدیر پروفیسر خورشید احمد٭ پندرہ روزہ صحیفہ اہلِ حدیث، مدیر ،عبدالعظیم حسن زئی٭ ماہ نامہ قومی زبان، مدیرہ ، ڈاکٹر ثروت رضوی٭ ماہ نامہ فہمِ دین، مدیر، محمّد خرم شہزاد٭ جھلمل جھلمل، رانی خاور میو(15صفحات)٭ حسن ناصر کی شہادت، میجر اسحاق محمد(1975ء)٭ شاداب، چیف ایڈیٹر، ڈاکٹر کنول فیروز٭سہ ماہی جہانِ اعصاب، چیف ایڈیٹر پروفیسر ڈاکٹر محمّد واسع ۔
جو مصنّفین اور اشاعتی ادارے تبصرے کے لیے کتب بھیجنا چاہتے ہیں، ازراہِ کرم درج ذیل باتوںکا خیال ضرور رکھیں:
٭چھوٹے چھوٹے کتابچے اورپمفلٹ وغیرہ روانہ نہ کیے جائیں کہ ایک سو سے کم صفحات کی کتب کا تعارف شامل نہیں کیا جاتا٭جو کُتب کسی فرقے، مذہب،گروہ،ادارے یا طبقے کے خلاف لکھی گئی ہوں گی، اُن پر تبصرہ نہیں ہوگا٭جن کتابوں پر ایک بار تبصرہ ہوچُکا،دوبارہ قطعاً ارسال نہ کی جائیں٭ایسی کتابیں، جو اسکولزاور کالجز کے نصاب سے متعلق ہوں، اُن پر بھی تبصرہ نہیں کیا جاسکتا٭ہر کتاب کی دو جِلدیں آنا ضروری ہیں، ایک کتاب موصول ہونے پر تبصرہ نہیں کیا جائے گا۔ علاوہ ازیں،2019ء میں شایع ہونے والی کسی بھی کتاب پر رواں برس تبصرہ ممکن نہیں ہو گا،البتہ 2020ء کی شایع کردہ کتابوں پر تبصرہ کردیا جائے گا۔اور یہ فیصلہ کتابوں کی کثیر تعداد اور مصنّفین اور اشاعتی اداروں کے طویل انتظار کو پیشِ نظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔صفحے کا عنوان’’نئی کتابیں‘‘ہے، لہٰذا ہماری کوشش یہی ہے کہ زیادہ سے زیادہ نئی کتب شامل ہوں، نہ کہ گزشتہ برس کی شایع شدہ۔سو، براہِ کرم 2019ء کی کوئی کتاب اب ارسال کرنے کی زحمت نہ کریں۔تبصرے کے لیے کتابیں صرف اس پتے پر ارسال کی جائیں۔
ایڈیٹر’’سنڈے میگزین‘‘،روزنامہ جنگ ،
شعبۂ میگزین،اخبار منزل، آئی آئی چندریگر روڈ،کراچی۔