سپریم کورٹ آف پاکستان نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی کیس کی سماعت براہِ راست نشر کرنے کی درخواست مسترد کر دی۔
کیس کی سماعت براہِ راست نشر کرنے کی درخواست سپریم کورٹ آف پاکستان کے 6 ججز کی اکثریتی رائے نے مسترد کی۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی کیس کی سماعت براہِ راست نشر کرنے کی 4 ججز نے حمایت کی۔
عدالتِ عظمیٰ کی جانب سے اختلافی نوٹ میں براہِ راست نشریات کی استدعا منظور کی گئی ۔
سپریم کورٹ نے اپنے حکم میں کہا کہ درخواست پر تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔
اختلافی نوٹ میں کہا گیا ہے کہ عدالتی کارروائی براہِ راست نشر کرنے کے لیے سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کی جائے، عوامی دلچسپی کے کیسز کی آڈیو ریکارڈنگ ویب سائٹ پر بغیر ایڈیٹ کیئے اپ لوڈکی جانی چاہیئے۔
سپریم کورٹ نے فیصلے میں کہا کہ معلومات تک رسائی عوام کا بنیادی حق ہے، تاہم سپریم کورٹ معلومات تک کس انداز میں رسائی دے سکتی ہے، یہ انتظامی معاملہ ہے۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے عدالت سے استدعا کی کہ فیصلہ تحریر کرنے اور اختلاف کرنے والے ججز کے نام جاننا چاہتا ہوں۔
جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہا کہ فیصلہ پڑھیں گے تو آپ کو ناموں کا اندازہ ہو جائے گا۔