• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

روس پاکستان بھارت کو نہیں ملا رہا بلکہ اپنی جیت کے منصوبے کیلئے دونوں میں توازن پیدا کر رہا ہے

کراچی (نیوز ڈیسک) روس پاکستان - بھارت کو نہیں ملا رہا بلکہ اپنی جیت کے منصوبے کیلئے دونوں میں توازن پیدا کر رہا ہے؛ پاکستان- بھارت کو ملاتے ہوئے جنوبی ایشیاء کیلئے روس کے نئے انداز عمل کو دیکھنا ماسکو کے عظیم تر یوریشین شراکت داری کے عظیم اسٹریٹجک مقاصد کو نظرانداز کردیتا ہے۔ دی پرنٹ میں ’کیا روس نے پاکستان اور بھارت کو ملا دیا ہے؟ ماسکو اور اسلام آباد کے بڑھتے ہوئے تعلقات نے بھارت کو پریشان کردیا ہے‘ کے عنوان سے ایک آرٹیکل شائع ہوا جو اعلیٰ ذرائع کا حوالہ دیتا ہے جنہوں نے بھارت روس تعلقات کے بارے میں اپنے خدشات شیئر کیے۔ کسی کو بھی شبہ نہیں کرنا چاہئے کہ وہ کہنے والے ذرائع مستند طور پر موجود ہیں اور ان کی باتوں پر خلوص دل سے یقین کرتے ہیں لیکن یہ قابل استدلال معاملہ ہے کہ ان کے واقعات کی تشریح روس اور بھارت کے مابین تاثرات کے ایک لمبے مسئلے کی شکل میں ہے۔ دونوں ممالک گزشتہ ایک دہائی کے دوران عظیم طاقت کے طور پر ابھرے ہیں اور زیادہ اعتماد کے ساتھ اپنے خطوں سے باہر اپنے مفادات پر زور دے رہے ہیں۔ روس فی الحال اس کے تعاقب میں ہے جسے بہت سے لوگوں نے "توازن" ایکٹ کے طور پر بیان کیا ہے جبکہ بھارت باضابطہ طور پر اس کی پالیسی کو "ملٹی الائنمنٹ" سے تعبیر کرتا ہے۔ حالانکہ وہ بنیادی طور پر ایک ہی چیز ہیں اور دیکھا ہے کہ ہر عظیم طاقت نے غیر روایتی شراکت داروں جیسے پاکستان اور امریکا کے ساتھ تعلقات کو بڑھایا ہے۔ نا ہی کوئی ملک اپنے روایتی ساتھی کے مفادات کو نقصان پہنچانے کے کسی ارادے سے ایسا کر رہا ہے اگرچہ لگتا ہے کہ بھارت روس کی پاکستان کے ساتھ ہونے والے تجدید تعلقات میں تیزی کو اپنے ہی خلاف سمجھتا ہے۔

تازہ ترین