• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دو سالہ ڈگری پروگرام کا خاتمہ، سندھ یونیورسٹی خطیر آمدنی سے محروم

کراچی (سید محمد عسکری)سندھیونیورسٹی ہائر ایجوکیشن کمیشن کے 2؍ سالہ ڈگری پروگرام کے خاتمے کے باعث خطیر آمدنی سے محروم ہوگئی ہے جس کی وجہ سے جامعہ سندھ مالی خسارے میں اضافہ ہوگیا ہے اور اپریل کی تنخواہوں کی ادائیگی بھی مشکل ہوگئی ہے۔ سندھ یونیورسٹی کے تحت الحاق شدہ کالجوں کے 75؍ ہزار طلبہ اور بیرونی امیدوار ہر سال بی اے، بی ایس سی، بی کام اور ماسٹرز ریگولر و پرائیویٹ کا امتحان دیتے تھے تاہم 2؍ سالہ ڈگری پروگرام ختم ہونے کے باعث طلباء کی تعداد نصف سے بھی کم ہوگئی ہے۔ سندھ یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر صدیق کلہوڑو نے جنگ کو بتایا کہ ہم 2؍ سالہ ڈگری پروگرام ختم کرچکے ہیں تاہم ہائر ایجوکیشن کمیشن نے جو نیا پروگرام دیا ہے اس میں 28؍ طلبہ نے داخلہ لیا مگر امتحانی فارم 14ہزار نے جمع کرایا ہے ۔ اب اتنے کم طلبہ کے امتحان میں امتحانی خرچہ بھی پورا نہیں ہوسکے گا اس کے علاوہ پرائیویٹ طلباء تو اب اہل ہی نہیں ہوں گے چنانچہ ہم 75؍ ہزار سے طلبہ سے گھٹ کر 15ہزار پر آگئے ہیں اور ایک خطیر آمدنی سے محروم رہ گئے ہیں جس کی وجہ سے اپریل کی تنخواہ کی ادائیگی بھی مشکل میں نظر آتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ساری صورتحال سے ایچ ای سی کو آگاہ کررہے ہیں اور ان سے خصوصی گرانٹ بھی مانگ رہے ہیں۔

تازہ ترین