• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سینئر صحافی اور سابق چیئرمین پیمرا ابصار عالم قاتلانہ حملے میں زخمی

سینئر صحافی اور سابق چیئرمین پیمرا ابصار عالم قاتلانہ حملے میں زخمی 


اسلام آباد /لاہور/ کراچی (نمائندگان جنگ / اسٹاف رپورٹر) سینئر صحافی اور سابق چیئرمین پیمرا ابصار عالم قاتلانہ حملے میں زخمی ہوگئے انہیں گولی پیٹ میں دائیں طرف لگی تاہم ان کی حالت خطرے سے باہر ہے ، وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دے دیا ہے ۔ ادھر ن لیگ کے قائد نواز شریف، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری ، نائب صدر ن لیگ مریم نواز، سربراہ اے این پی اسفندیار ولی خان ، وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار، ایم کیو ایم پاکستان کے کنونیر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری سمیت دیگر سیاسی و مذہبی رہنماؤں ، صحافتی تنظیموں پی ایف یو جے ، کے یو جے ،ایسوسی ایشن آف الیکٹرونک میڈیا ایڈیٹرز اینڈ نیوز ڈائریکٹرز (ایمنڈ) ، کراچی یریس کلب ، لاہور پریس کلب سمیت دیگر صحافتی تنظیموں نے ابصار عالم پر حملے کی سخت الفاظ میںمذمت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ملوث افراد کو فوری گرفتار کیا جائے ۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کے تھانہ شالیمار کے علاقے ایف الیون پارک میں سینئر صحافی اور سابق چیئرمین پیمرا ابصار عالم کو نامعلوم مسلح شخص نے گولی مار کر زخمی کردیا ، پولیس کے مطابق ابصار عالم اپنے گھر کے قریب ایف الیون پارک میں واک کر رہے تھے کہ 28سالہ نامعلوم شخص نے انہیں گولی مار دی ،گولی پیٹ میں دائیں طرف لگی ،انہیں پمز اسپتال منتقل کردیا گیا ہے،جہاں انکی حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے ،ابتدائی رپورٹ کے مطابق ابصار عالم کا کہنا ہے کہ معمول کے مطابق واک کر رہا تھا کہ انہیں لگا کہ ایک نامعلوم شخص میری طرف آرہاہے ، وہ شخص مجھ پر فائرنگ کرکے فرار ہوگیا ، وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے فائرنگ کے واقعے کا نوٹس لیتے ہو ئے تحقیقات کا حکم دیدیاہے، وزیر داخلہ نے آئی جی اسلام آباد کو فون کرکے فائرنگ میں ملوث شخص کو جلد از جلد گرفتار کرنے کی ہدایت کی، وزیر داخلہ نے کہا کہ ابصار عالم پر فائرنگ کرنے والے قانون سے بچ نہیں سکیں گے، وہ بہت جلد قانون کی گرفت میں ہونگے، تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی ہے ، جومعاملے کی تمام پہلوؤں سے تحقیقات کرے گی ،تھانہ شالیمار کے ڈیوٹی آفیسر سب انسپکٹر نواب خاں نے اسپتال میں ابصار عالم کا بیان قلمبند کیا ، ابصار عالم نے اسپتال جاتے ہوئے کہا کہ حوصلہ چھوڑنے والا نہیں ہوں پولیس نے اقدام قتل کا مقدمہ درج کر لیا ہے، ادھر بلاول بھٹو زرداری ، مریم نواز،وزیر اطلاعات فواد چوہدری ،اسفند یار ولی، سینیٹر شیری رحمان ، اسلم غوری،مریم اورنگزیب ، رحمان ملک ، عرفان صدیقی ، انجینئر امیر مقام ، علی نواز اعوان ، اسلام آباد ہائی کورٹ جرنلسٹ ایسوسی ایشن اور صحافتی تنظیموں نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ملوث افراد کو فوری گرفتار کیا جائے ، پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے صدرشہزادہ ذولفقار اورسیکرٹری جنرل ناصرزیدی نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے اپنے مشترکہ بیان میں حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ حملے میں ملوث افراد کوفوراً گرفتارکیاجائے۔ پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) کے صدر جی ایم جمالی اور سیکرٹری جنرل رانا محمد عظیم ، کراچی یونین آف جرنلسٹس (کے یوجے) کے صدر اعجاز احمد، نائب صدور لبنیٰ جرار، ناصر شریف، جنرل سیکریٹری عاجز جمالی، جوائنٹ سیکریٹریز طلحہٰ ہاشمی، رفیق بلوچ اور خازن یاسر محمود ، کنوینر ایم کیوایم پاکستان ڈاکٹرخالدمقبول صدیقی ، ہائی کورٹ جرنلسٹ ایسوسی ایشن کے صدر ثاقب بشیر ، جنرل سیکرٹری احتشام کیانی اور کابینہ و ایسوسی ایشن ممبران ، مسلم لیگ ن کے قائد و سابق وزیراعظم نوازشریف ،وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار ، کراچی پریس کلب کے صدرفاضل جمیلی،سیکریٹری محمد رضوان بھٹی دیگرعہدیداروں، لاہور پریس کلب کے عہدیداران، قومی اسمبلی کی اطلاعات ونشریات کی مجلس قائمہ کے چیئرمین و ن لیگی رہنما میاں جاوید لطیف، پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ،جنرل سیکرٹری چوہدری منظور اور سیکرٹری اطلاعات حسن مرتضیٰ،صدر لائیرز فورم پنجاب رانا ظفراقبال ایڈووکیٹ ، لاہور پریس کلب کے صدر ارشد انصاری ، سینئرنائب صدر جاوید فاروقی ، نائب صدر سلمان قریشی ، سیکرٹری زاہد چوہدری ، جوائنٹ سیکرٹری خواجہ نصیر ، خزانچی زاہد شیروانی اور اراکین گورننگ باڈی نے ابصار عالم پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے آزادی صحافت کے خلاف قراردیتے ہوئے کہاکہ موجودہ حالات میں کوئی بھی شہری دہشت گردوں سے محفوظ نہیں ،وفاقی دارالحکومت میں اس طرح کھلے عام صحافی کو دہشت گردی کا نشانہ بنانا حکومت پر سوالیہ نشان ہے ۔ایسوسی ایشن آف الیکٹرونک میڈیا ایڈیٹرز اینڈ نیوز ڈائریکٹرز (ایمنڈ) نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ مجرموں کو جلد از جلد گرفتار کرکے کیفردار تک پہنچایا جائے ۔ ایمنڈ کا کہنا ہےکہ وہ آزادی اظہار رائے کے حق میں تمام صحافیوں کے ساتھ کھڑی ہے۔

تازہ ترین