• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانیہ سے انسداد کورونا میڈیکل سپلائیز کی پہلی کھیپ بھارت پہنچ گئی

لندن (پی اے) بھارت میں کورونا وائرس کوویڈ 19 کے تباہ کن پھیلائو کے بعد میڈیکل سپلائیز کی پہلی بین الاقوامی کھیپ برطانیہ سے منگل کے روز نئی دہلی پہنچ گئی۔ اس امدادی کھیپ کا مقصد کوویڈ 19کے پھیلائو کو روکنا ہے۔ دہلی پہنچنے والی اس میڈیکل کھیپ میں وینٹی لیٹرز اور آکسیجن کا سامان شامل ہے لیکن بھارت کو اس سے کہیں زیادہ سامان کی ضرورت ہوگی ۔ بھارت میں منگل کے روز کرونا وائرس کے نئے3لاکھ20ہزار انفیکشن ریکارڈ کیسز سامنے آئے ہیں۔ اموات کی مجموعی تعداد 2لاکھ کے قریب پہنچ گئی ہے۔ ہسپتالوں میں لوگ کارش ہے اور لوگ سڑکوں اور گلیوں میں لوگ انتظار کر رہے ہیں ۔ امریکہ‘ فرانس اور جرمنی بھی ان ملکوں میں شامل ہیں جو اشد ضرورت کا سامان بھیج رہے ہیں۔ ممبئی میں کام کرنے والے ایک ڈاکٹر اور حکومت کے مشیر نے بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فی الحال یہ میڈیکل سپلائیز سمندر میں ایک قطرے کے برابر ہیں اور ان کے محدود اثرات ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہسپتالوں کے وارڈز لوگوں سے بھرے پڑے ہیں اور میں ایک کے بعد ایک وارڈ دیکھ رہا ہوں جہاں مختلف شکلوں کے وینٹی لیٹرز پر لوگوں کو سانس لینے کیلئے مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی پہلی لہر کے دوران ویکسین لگانے میں سستی کی شکایت کی وجہ سے اب میڈیکل سینٹرز کے باہر لوگوں کی لمبی لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں۔ صورت حال انتہائی پریشان کن ہے۔ انہوں نے کہا کہ ویکسین لگوانے میں ہچکچاہٹ نے صورت حال کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے۔ اگرچہ اس وقت بھارت کے اعداد و شمار میں کورونا وائرس کے 17.6 ملین کیسز ہیں اور ہلاکتوں کی تعداد 197500 ہے لیکن بعض کو یقین ہے کہ اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔ این ڈی ٹی وی کی ایک انویسٹی گیشن میں پتہ چلا کہ گزشتہ ہفتے صرف دہلی میں 1158 ہلاکتوں کا اندراج نہیں ہو سکا ۔ بھارت کیلئے برطانوی میڈیکل شپمنٹ وینٹی لیٹرز اور آکسیجن کنسنٹریٹرز اور دیگر امدادی سامان شامل ہے اس سے ہسپتالوں میں آکسیجن سپلائی کا انتظام کرنے میں مدد ملے گی۔ یہ سامان منگل کو دہلی ایئر پورٹ پر اتارا گیا۔ وزارت خارجہ کے ترجمان اریندم باگچی نے کہا کہ یہ بین الاقوامی تعاون کا حصہ ہے لیکن 1.3 بلین آبادی والے ملک کیلئے سپلائی کے سیلاب کی ضرورت ہے لیکن یہ برطانوی امدادی کھیپ پہلا قطرہ ہے۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے پیر کو کہا کہ وہ ایسٹرا زینیکا کوویڈ 19 ویکسین کی 60 ملین خوراک بیرون ملک بھیج رہے ہیں لیکن انہوں نے مقامات کا کوئی ذکر نہیں کیا، تاہم بھارت ایک اہم وصول کنندہ ہوسکتا ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن ڈبلیو ایچ او سربراہ ٹیڈروس ایڈہانوم نے کہا کہ ہم اہم ساز و سامان اور سپلائیز فراہم کرنے کیلئے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں ۔

تازہ ترین