• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعلیٰ سندھ کی عوام سے عید سادگی کے ساتھ منانے کی اپیل

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے عوام سے عید سادگی کے ساتھ منانے کی اپیل ہے، انہوں نے محکمہ صحت کو ہدایت کی کہ وہ ایکسپو سینٹر میں ایک اور شیڈ حاصل کرے اور ویکسینیشن سینٹر کی گنجائش 25 ہزار سے بڑھا کر 50 ہزار کردی جائے۔

انہوں نے یہ ہدایت پیر کو وزیراعلیٰ ہاؤس میں کورونا وائرس سے متعلق صوبائی ٹاسک فورس کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کی۔

اس اجلاس میں صوبائی وزراء، ڈاکٹر عذرا پیچوہو، سعید غنی، ناصر حسین شاہ، جام اکرام اللّٰہ دھاریجو، مشیر قانون مرتضیٰ وہاب، پارلیمانی سیکریٹری قاسم سراج سومرو، چیف سیکریٹری سید ممتاز علی شاہ، آئی جی پولیس مشتاق مہر، ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ عثمان چاچڑ، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری ساد جمال ابڑو، ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام نبی میمن، سیکریٹری خزانہ حسن نقوی، سیکریٹری صحت کاظم جتوئی، سیکریٹری تعلیم احمد بخش ناریجو، کمشنر کراچی نوید شیخ، ڈاکٹر باری، ڈاکٹر فیصل، ڈاکٹر قیصر سجاد، کور فائیو اور رینجرز کے نمائندہ اور دیگر افسران شریک تھے۔

وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ کے فیصلے کے مطابق ایکسپو سینٹر کے ایک شیڈ میں یومیہ 25 ہزار ویکسین لگانے کی گنجائش والا ماس ویکسینیشن سینٹر قائم کیا گیا ہے۔

اس پر وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ لوگوں کو صرف اپنے گھروں تک محدود رکھنا کافی نہیں ہے لیکن ہمیں بڑے پیمانے پر ویکسینیشن مہم شروع کرکے انہیں محفوظ بنانا ہے۔

سید مراد علی شاہ نے محکمہ صحت کو ہدایت کی کہ وہ ایکسپو سینٹر میں ایک اور شیڈ حاصل کریں اور ویکسینیشن کی گنجائش کو بڑھا کر 50 ہزار یومیہ تک کردیں۔

انہوں نے چیف سیکریٹری کو حیدرآباد میں ماس ویکسینیشن سینٹر قائم کرنے کی بھی ہدایت کی، جبکہ یہ بھی کہا کہ سکھر، میرپورخاص اور لاڑکانہ میں بھی ایسا ہی انتظام کیا جائے۔

سیکریٹری صحت کاظم جتوئی نے اجلاس کو بتایا کہ صوبائی حکومت کو سائینوفارم کی 8 لاکھ 62 ہزار، کینسو کی 11 ہزار، سینووک کی 80 ہزار اور آسٹرازینیکا کی ایک لاکھ 7 ہزار 500 خوراکیں ملی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ سائینوفارم کے 6 لاکھ 33 ہزار 402 ڈوز، کیسنو کے 11 ہزار، سینووک کے 61 ہزار 200 اور ایسٹرازنیکا 1480 ڈوز استعمال کیے جا چکے ہیں۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ روزانہ آکسیجن کی پیداوار 798 میٹرک ٹن ہے جبکہ طلب 745.60 میٹرک ٹن ریکارڈ کی گئی ہے، جس میں صحت کی دیکھ بھال کے لیے 534.80 میٹرک ٹن، 113.80 صنعتوں اور تقسیم کاروں کے لیے 69.85 میٹرک ٹن شامل ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے محکمہ صحت کو ہدایت کی کہ وہ 5 انتہائی نگہداشت کے اسپتالوں میں آکسیجن پلانٹس لگانے کے لیے ہنگامی منصوبہ تیار کریں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی تیسری لہر 9 اپریل کو شروع ہوئی جب 314 کیسز رپورٹ ہوئے اور یہ 5 مئی کو اپنے عروج پر پہنچا جب 1110 کیسز تشخیص ہوئے اور اس طرح 7 مئی کو یہ 911 کیسز اور 9 مئی کو 976 کیسز رپوٹ ہوئے۔

ان کا کہنا تھا کہ عید کی تعطیلات اہم ہیں، اگر لوگ ایس او پیز پر عمل کرنے میں ناکام رہے تو یہ شرح اور بڑھ جائے گی۔

وزیراعلیٰ سندھ نے عوام سے گزارش کی کہ وہ عید سادگی کے ساتھ منائیں اور رشتہ داروں کے پاس جانے سے گریز کریں۔

اجلاس کے دوران سیکریٹری صحت نے گزشتہ 30 دنوں کے دوران اموات کی شرح کا تجزیہ کرتے ہوئے بتایا کہ 9 اپریل کو کورونا وائرس سے دو اموات ہوئیں اور 5 مئی کو 24 اموات ریکارڈ ہوئیں اور پھر اس کی شرح میں کمی آنا شروع ہوئی اور 9 مئی کو 16 اموات ہوئیں۔

وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ آئی سی یو کے 536 میں سے صرف 52 بستروں پر مریضوں کو منتقل کیا گیا ہے، اسی طرح ایچ ڈی یو کے 1453 میں سے 278 بستروں پر مریض تھے اور 442 لو فلو بیڈ میں سے صرف 38 پر مریض ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے محکمہ صحت کو ہدایت کی کہ عید کی تعطیلات کے دوران ویکسینیشن سینٹرز کو آپریشنل رکھیں۔

تازہ ترین