• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لوگوں کے گھر توڑ رہے ہیں جس نے لیز دی ان کے خلاف کیا کارروائی کی؟ سندھ ہائیکورٹ

لوگوں کے گھر توڑ رہے ہیں جس نے لیز دی ان کے خلاف کیا کارروائی کی؟ سندھ ہائیکورٹ


کراچی(اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائیکورٹ نے تجاوزات کی آڑ میں لیز مکانات کی مسماری کے خلاف دائر درخواستوں پر گجر اور اورنگی ٹاؤن نالوں پر آپریشن کے خلاف حکم امتناعی میں یکم جون تک توسیع کردی۔ دوران سماعت عدالت کا کہنا تھا کہ یہ کیا بات ہوئی کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی آپریشن بھی کررہا ہے اور وضاحت کیلئے سپریم کورٹ سے بھی رجوع کررہا ہے۔ دوران سماعت عدالت نے استفسار کیا کہ جن افسران نے جگہ لیز دی ان کیخلاف کوئی کارروائی کی؟ کسی آفیسر کیخلاف مقدمہ درج کیا یا اینٹی کرپشن میں کیس دائر کیا ہوا؟ لوگوں کے گھر توڑ کررہے ہیں جس نے لیز دی ان کیخلاف کیا کارروائی کی؟ منگل کو جسٹس سید حسن اظہر رضوی کی سر براہی میں جسٹس مسز راشدہ اسد پر مشتمل دو رکنی بینچ نے تجاوزات کی آڑ میں لیز مکانات کی مسمار ی کیخلاف غیر سرکاری تنظیم و دیگر کی درخواستوں کی سماعت کی۔ سماعت کے موقع پر عدالت نے بلدیہ عظمیٰ کراچی اور صوبائی حکومت کی جانب سے عدالتی حکم کے باوجود وضاحت پیش نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کیا۔ اس موقع پر عدالت نے استفسار کیا کہ کیا نالوں پر آپریشن کے حوالے سے عدالت عظمیٰ میں کیس کی سماعت کی گئی ہے ؟ جس پر درخواست گزار کے وکیل کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس پاکستان سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں موجود تھے لیکن نالوں کے حوالے سے کیس کی سماعت نہیں ہوئی،ہم نے متاثرین کی جانب سے عدالت عظمیٰ سے رجوع کرلیا ہے جبکہ کے ایم سی نے بھی عدالتی حکم کی وضاحت کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا ہے۔ دوران سماعت عدالت کا کہنا تھا کہ یہ کیا بات ہوئی کہ کے ایم سی آپریشن بھی کر رہا ہے اور وضاحت کیلئے عدالت عظمیٰ سے بھی رجوع کر رہا ہے۔ اس موقع پر سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سپریم نے تجاوزات کو مسمار کرنے کا حکم دیا تھا۔ جس پر عدالت کاکہناتھا کہ جس ادارے نے لیز دی وہی ادارہ گھروں کو مسمار کررہا ہے،سندھ حکومت یا کوئی اور ادارہ آپریشن کررہا ہوتا تو الگ بات تھی۔ ایم سی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سپریم کورٹ نے لیز منسوخ کرنے کا حکم دیا تھا۔ جس پر عدالت کاکہناتھا کہ سپریم کورٹ نے ایسا کوئی حکم نہیں دیا، لیز کینسل کرنے کا حکم نامہ کہاں ہے؟ کیا لیز حاصل کرنے والے بھی قبضہ مافیا ہیں؟ اس موقع پر کے ایم سی کے وکیل کا کہنا تھا کہ اگر تجاوزات کی مد میں آرہے ہیں تو قبضہ ہوا ہے۔ بعد ازاں عدالت نے گجر اور اورنگی ٹاؤن نالوں پر آپریشن روکنے کے حکم امتناعی میں توسیع کرتے ہوئے سماعت یکم جون تک ملتوی کردی۔

تازہ ترین