• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حفیظ شیخ اور شوکت ترین کےIMF سے متعلق نکتہ نظر میں زمین آسمان کا فرق

اسلام آباد( تنویر ہاشمی ) اقتصادی سروے کے اجراء کے موقع پر اس وقت کے مشیر خزانہ حفیظ شیخ اور موجودہ وزیر خزانہ شوکت ترین کے آئی ایم ایف کے بارے میں ریمارکس کا موازانہ کیا جائے تو دونوں کے آئی ایم ایف کے بارےمیں نکتہ نظر میں زمین آسمان کا فرق ہے، گزشتہ برس حفیظ شیخ نے کہا تھا کہ آئی ایم ایف پاکستان کے لوگوں پر ظلم کرنے کیلئے نہیں بنایا گیا ، آئی ایم ایف کیساتھ تعلق عوام کے فائدے کیلئےہے آئی ایم ایف نے کورونا میں پاکستان کو ایک ارب 40کروڑ ڈالر کی امداد دی ، تعمیراتی پیکیج اور شناختی کارڈ کی شرط میں کمی پر ساتھ دیا اس کے برعکس وزیر خزانہ شوکت ترین نے آئی ایم ایف کے مطالبات کو پاکستان کے عوام کیلئے نقصان دہ قرار دیا ہےاور کہا کہ آئی ایم ایف کے مطالبے پر انکم ٹیکس میں 150ارب روپے کا اضافہ اور بجلی قیمتوں میں اضافے کا مطالبہ نہیں مان سکتے، اس سے غریب عوام پر بوجھ بڑھے گا، آئی ایم ایف کو اس کے بجائے متبادل پلان دیا ہے، آئی ایم ایف کو کہ دیاہے کہ نو سر ہم تنخواہ دار اور غریب عوام پر بوجھ نہیں ڈالیں گے، گردشی قرضے میں کمی ، 5800ارب روپے کے ریونیو ہدف کے حصول کیلئے آئی ایم ایف کو متبادل پلان دیا وزیراعظم نے بھی کہ دیا ہے کہ بجلی قیمتوں میں اضافہ بالکل نہیں کریں گے۔

تازہ ترین