واشنگٹن ( نیوز ڈیسک) تیل بردار جہازوں کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے والی ویب سائٹ ٹینکرز ٹریکرز نے انکشاف کیا ہے کہ چند روز قبل جنوبی افریقا کے ساحل کو عبور کر کے بحر اوقیانوس میں داخل ہونے والے دونوں ایرانی جہاز شام کی جانب گامزن ہیں۔ واضح رہے کہ امریکا نے گزشتہ ہفتے وینزویلا اور کیوبا کو ایرانی جہازوں مکران اور سہند کی میزبانی کرنے یا ان پر لدا سامان اتارنے سے خبردار کیا تھا۔دونوں جہازوں کی واپسی کا سبب واضح نہیں، تاہم اس ویب سائٹ کے مطابق یہ دونوں جہاز روس کے ساتھ ایک بحری مشق میں شریک ہوں گے۔بلومبرگ نیوز ایجنسی کے مطابق گزشتہ ہفتے مکران اور سہند پہلی بار بحر اوقیانوس میں داخل ہوئے تھے۔ اس اقدام کو امریکا کے لیے نیا ایرانی خطرہ قرار دیا گیا تھا۔ اسی طرح مبصرین نے خبردار کیا تھا کہ تہران ان میں سے ایک جہاز پر موجود چھوٹی کشتیوں کو بحیرۂ کیریبین کے علاقے میں جہاز رانی کی نقل و حرکت میں رکاوٹ ڈالنے کے لیے استعمال کر سکتا ہے۔ اس سے قبل خلیج عربی میں کئی مواقع پر ایران ایسا کر چکا ہے۔امریکا نے گزشتہ ہفتے خاص طور پر وینزویلا، کیوبا اور خطے کے دیگر ممالک پر زور دیا تھا کہ وہ ایران کے ان دونوں جہازوں کو لنگر انداز ہونے کی اجازت دینے سے انکار کر دیں۔ دوسری جانب ایران کے صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ تہران کو اپنی حدود اور سلامتی کے دفاع کے لیے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کی ضرورت نہیں اور ایران جوہری ہتھیاروں کے حصول کی کوشش نہیں کررہا۔