• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعظم کی مداخلت پر بیوہ بہنوں کو موروثی جائیداد میں بالآخر حق مل گیا

اسلام آباد ( قاسم عباسی ) دو ضعیف بیوہ بہنوں جن کی عمریں 70سال سے اوپر ہیں جو گزشتہ دو دہائیوں سے اپنے وراثتی حق کے لئے در بدر مارے مارے پھر رہی تھیں ، بالآخر انہیں وزیر اعظم عمران خان کی مداخلت پر اپنا حق مل گیا ۔ 

حتیٰ کہ یہ معاملہ رواں سال کے شروع میں سٹیزن پورٹل پر اٹھایا گیا لیکن راولپنڈی کی انتظامیہ نے اسے گھسیٹنے کی کوشش کی ۔

بعد ازاں گزشتہ ماہ وزیر اعظم نے جب متعلقہ، ریونیو افسر کے خلاف تحقیقات کا حکم دیا انتظامیہ وہ کچھ کرنے پر مجبور ہوگئی جو انہیں برسوں پہلے کردینا چاہئے تھا ۔

یہ کیس اس بات کی نادر مثال ہے کہ پاکستان میں خواتین کو کس طرح ان کے وراثتی حق سے محروم رکھا جاتا ہے ۔

دونوں بہنوں تنظیم اختر اور تنویر سہراب نے 1999 میں اپنے والد کے انتقال کے بعد اپنے حق کے حصول کی جدوجہد شروع کی ۔

 انہوں نے 5سال اپنا مقدمہ عددالت میں لڑا اور کامیابی حاصل کی ۔تحصیل دار سے لے کر کمشنر تک نے ان کے حق میں فیصلے دئے لیکن اس کے باوجود وہ اپنی موروثی جائیداد حاصل کرنے میں ناکام رہیں ۔ 

2005 میں عدالتی فیصلے کے باوجود ریونیو حکام نے حد بندی کے کام میں لیت و لعل سے کام لینا اور نئے سرے سے قانونی و انتظامی کارروائی شروع کردی جس پر ان بہنوں نے گزشتہ 23 جنوری کو پاکستان سٹیزن پورٹل پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو ( اے ڈی سی آر ) کے خلاف درخواست دائر کی ۔

 اس بات کا علم ہونے پر متعلقہ حکوم نے بیوہ بہنوں کو درخواست واپس لینے ورنہ سنگین نتائج بھگتنے کے لئے دھمکیاں دینا شروع کردیں۔

تازہ ترین