سابق سفیر کی صاحبزادی نور مقدم کے قتل کے ملزم ظاہر جعفر قتل سے پہلے اور بعد میں اپنے والد سے کئی بار فون پر بات کی۔
تحقیقاتی اداروں کو شبہ ہے کہ ظاہر جعفر نے والد کو آخری فون کال نور مقدم کو قتل کرنے کے بعد کی۔
ملزم ظاہر جعفر سے برآمد کیے گئے فون کے ڈیٹا نے کہانی کھول دی جبکہ پولیس نے یرغمال بنائی گئی نور مقدم کی جانب سے منگوائے گئے 3 لاکھ روپے بھی برآمد کرلیے ہیں۔
ذرائع کے مطابق نور مقدم قتل کیس میں اہم انکشاف ہوا ہے کہ ملزم ظاہر جعفر 19 اور 20 جولائی کو متعدد بار اپنے والد سے رابطے میں رہا۔
ملزم نے 19 جولائی کو اپنے والد سے 4 بار بات کی، جس کا کل دورانیہ 32 منٹ بنتا ہے۔
ذرائع کے مطابق ظاہر جعفر نے اپنے والد ذاکر جعفر سے وقوعہ کے دن 20 جولائی کو 5 مرتبہ فون پر رابطہ کیا، جس کا کل دورانیہ 31 منٹ بنتا ہے۔
ملزم نے اپنے والد کو 46 سکینڈ دورانیے کی آخری کال وقوعہ والی شام 7 بجکر 29 منٹ پر کی تھی۔
ذرائع کے مطابق تحقیقاتی اداروں کو شبہ ہے کہ ظاہر جعفر نے اپنے والد کو آخری کال نور مقدم کا قتل کرنے کے بعد کی۔
دوسری طرف ظاہر جعفر کا قتل کے روز بھی نور مقدم کی والدہ سے 2 بار ٹیلی فونک رابطہ ہوا۔
ذرائع کے مطابق ملزم ظاہر جعفر دوران گفتگو نورمقدم کی فیملی سے مسلسل جھوٹ بولتارہا کہ اسے نور سے متعلق کوئی اطلاع نہیں۔
ملزم ظاہر جعفر کا نور مقدم کی والدہ سے پہلا رابطہ دن 10 بجکر 54 منٹ پر ہوا اور ان کے درمیان تقریباً 10منٹ بات ہوئی۔
ذرائع کے مطابق ملزم نے نور مقدم کی والدہ سے دوسرا رابطہ11 بج کر 5 منٹ پر کیا اور تقریباً ساڑھے 8 منٹ بات ہوئی۔