• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عثمان مختار کا خاتون پر ہراساں کرنیکا الزام، مہروز وسیم کا وضاحتی بیان

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)عثمان مختار کومبینہ طور پر ہراساں اور بلیک میل کرنے والی خاتون مہروز وسیم نے اداکار کے الزامات کے بعد سامنے آتے ہوئے انسٹا پوسٹس میں نئے انکشافات کرڈالے۔ اداکارنے گزشتہ روز انسٹا پوسٹ میں خاتون آرٹسٹ پر خود کو ہراساں کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ خاتون کی جانب سے ڈیڑھ برس سے زائد عرصے سے مجھے ہراساں، بلیک میل کیا جارہا ہے اور ڈرایا دھمکایا جارہا ہے،اس معاملے سے میری ذہنی صحت متاثر ہوئی لیکن میں خاموش رہا اور حکام کو نمٹنے دیا لیکن اب تھک گیا ہوں،چاہتا تھاکہ یہ مسئلہ خاموشی سے حل ہوجائے تاکہ خاتون سے متعلق منفی تاثر نہ جائے لیکن میرے کردار کو مسلسل نشانہ بنایا جارہا ہے جس پر خاموش نہ رہنے کا فیصلہ کیا۔اب مہروز وسیم نامی خاتون نے اس حوالے سے دیگرانسٹاپوسٹس کے علاوہ ایف آئی اے کے نام اپنا طویل وضاحتی بیان بھی شیئر کیا ہے۔ خاتون کے مطابق انہوں نے عثمان مختار کو 2016 میں اپنے گانے (آزاد) کیلئے بطور ڈائریکٹر کاسٹ کیا تھا۔ ان کی فیس بہت زیادہ تھی تاہم رعایت کی یقین دہانی پر اداکار کے ساتھ کام کو ترجیح دی لیکن جلد ہی ویڈیو پر کام کرنے کے بجائے عثمان مختارنے ذاتی مسائل اورگرل فرینڈ سے متعلق باتیں بتانا شروع کردیں۔ ایک بار انہیں برتھ ڈے پارٹی پرمدعو کیا تو اداکارنے چھیڑ خانی بھی کی۔خاتون نے پوسٹ میں عثمان مختار کوپیغامات بھیجنے کا بھی اعتراف کیا اور کہا کہ مجھ پرمن گھڑت الزامات عائد کر کے ایف آئی اے میں مقدمہ دائر کیا گیا۔ عثمان مختار کی جانب سے وقت پر کام نہ کرنے پراپنا گانا خود تیار کرکے ریلیز کیا۔ مہروز می ٹو مہم کی کارکن ہیں اور انہوں نے پوسٹ میں گلوکارہ میشا شفیع اورسماجی کارکن لینا غنی کو بھی ٹیگ کیا ہے۔واضح رہے کہ عثمان مختار نے 28 جولائی کوہی ایک اور پوسٹ میں اپنی حمایت کرنے پرساتھی اداکاروں کا شکریہ اداکرتے ہوئے لکھا تھا کہ خاتون نے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر جو وضاحتی بیان جاری کیا اسے ایف آئی اے تسلیم نہیں کرتا۔

تازہ ترین