• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کلبھوشن کو اپیل کا حق دینے کا بل‘ سینیٹ قائمہ کمیٹی قانون کے چیئرمین علی ظفر سمیت اپوزیشن ارکان نے کئی سوالات اٹھادیئے

اسلام آباد ( آن لائن ) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون وانصاف کے اجلاس میں بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو فوجی عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیل کا حق دینے کے مجوزہ قانون پر بحث کے دوران چیئرمین کمیٹی سمیت اپوزیشن ارکان نے کئی سوالات اٹھا دیئے جبکہ وزیر قانون فروغ نسیم اور مسلم لیگ ن کے سینیٹر مصدق ملک کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی ہے۔فروغ نسیم نے اٹھائے گئے سوالات کے جواب اگلے اجلاس میں دینے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کمیٹی کو بتایا کہ یہ معاملہ ہمیں مسلم لیگ ن کی حکومت سے ورثے میں ملا ہے،مسلم لیگ ن کی حکومت نے کلبھوشن کو قونصلر رسائی نہیں دی۔ان کا کہنا تھا کہ عالمی عدالت انصاف کے حکم پر کلبھوشن کو اپیل کا حق دیا جارہا ہے،اگر فیصلے پر عمل درآمد نہیں ہوا تو بھارت اس بنیاد پر پاکستان پر پابندیوں کے لیے سلامتی کونسل سے رجوع کرسکتا ہے۔دوران بحث مسلم لیگ ن کے سینیٹراعظم نزیر تارڈ نے کہا کہ اگر کلبھوشن کو چھوڑنا ہے تو ویسے ہی چھوڑ دے، مجوزہ قانون میں کلبھوشن کو کلین چٹ دی گئی ہے جبکہ کمیٹی کے چیئر مین سنیٹر علی ظفر نے کہا کہ قانون منظور نہ کرنے پر بھارت کو رعایت دینے کی بات درست نہیں۔اعظم نذیرتارڑنے کہا کہ ہم اپیل کی نہیں قانون میں دیے گئے عدالتی جائزے کی بات کر رہے ہیں،فروغ نسیم نے کہا کہ آپ لوگ جان بوجھ کر ایک ہی سوال بار بار کر رہے ہیں۔مصدق ملک نے کہا کہ میرا سوال تو ابھی شروع ہی نہیں ہوا،آپ نے بات نہیں سننی تو کیا میں چلا جائوں؟۔فروغ نسیم نے کہا کہ ایک سوال بار بار نہیں ہوگا، جس پر مصدق ملک نے کہا کہ کیا آپ کمیٹی کے چیئرمین ہیں جو حکم دے رہے ہیں؟۔فروغ نسیم نے کہا کمیٹی کا چیئرمین نہیں لیکن آپکا نوکر بھی نہیں ،آپ لوگ صرف میڈیا پلے کر رہے ہیں۔

تازہ ترین