کراچی (نیوز ڈیسک) طالبان نے افغانستان میں مزاحمت کے آخری گڑھ پنج شیر کو بھی ’فتح‘ کرنے کا اعلان کردیا ہے،دوسری جانب قومی مزاحمتی محاذ افغانستان (این آر اے ایف) نے بھی ایک بار پھر اس دعوے کی تردید کر دی ہے، قومی مزاحمتی محاذ کے سربراہ احمد مسعود نے افغان عوام سے طالبان کے خلاف ملک گیر بغاوت شروع کرنے کی اپیل کردی۔
بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ افغانستان کے سابق صدر اور پنج شیر میں مزاحمتی افواج کی قیادت کرنے والے امر اللہ صالح تاجکستان فرار ہوگئے ہیں ، طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کابل میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا افغانستان کے سابق نائب صدر امراللہ صالح کے ٹھکانے کے بارے میں تصدیق نہیں کر سکتے، جو لوگ ہم سے لڑے ان کی تلاش جاری ہے لیکن ہم اب بھی انہیں معاف کر سکتے ہیں۔
ہماری خواہش تھی کہ پنج شیر میں بات چیت سے معاملات طے پا جائیں لیکن افسوس ہے کہ ایسا نہ ہو سکا، لڑائی کے بعد دشمن کے آخری ٹھکانے پر بھی قبضہ کر لیا ہے،انہوں نے کہا کہ اس فتح کے ساتھ ہی ہم نے ملک کو جنگ کی دلدل سے نکال لیا ہے، این آر اے ایف کے متعدد کمانڈرز اور جنگجو جھڑپوں میں مارے گئے اور کئی فرار ہو گئے۔
ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ وادی پنجشیر کے عوام ہمارے بھائی ہیں، کسی کے خلاف کوئی انتقامی کارروائی نہیں کی جائے گی، سب مل کر ملکی ترقی اور خوشحالی کے لیے کام کریں گے۔ سب کے لیے عام معافی ہے۔
پنج شیر میں مزاحمتی محاذ کا کہنا ہے کہ ان کی فورسز لڑائی جاری رکھنے کے لیے وادی کی تمام اسٹریٹجک پوزیشنوں پر موجود ہیں۔مزاحمتی فورس کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ پر جاری بیان میں احمد مسعود کا کہنا تھاکہ پنج شیر میں مزاحمتی اتحاد نے مقامی علما کے کہنے پر جنگ روک دی تھی لیکن طالبان جنگجوؤں نے وعدے کی خلاف ورزی کی اور جنگ جاری رکھی۔انہوں نے بتایا کہ اتوار کو طالبان کے ساتھ لڑائی میں میرے خاندان کے کچھ لوگ مارے گئے ہیں۔