پاکستان نے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) اجلاس میں ایران کے خلاف اسرائیل کی بلاجواز اور غیر قانونی فوجی کارروائیوں کی مذمت کی جبکہ غزہ صہیونیوں کی پُرتشدد کارروائیوں اور انسانی بحران پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
وزارت دفاع کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے کے مطابق وزیر دفاع خواجہ آصف کی قیادت میں پاکستانی وفد ایس سی او اجلاس میں شریک ہوا جہاں وزیر دفاع نے ایس سی او کے اصولوں اور مقاصد سے پاکستان کی غیر متزلزل وابستگی کا اعادہ کیا۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ غزہ میں فوری طور پر مستقل جنگ بندی نافذ کی جائے، عالمی برادری دیرینہ حل طلب تنازعات مسئلہ کشمیر اور فلسطین کا پُرامن حل یقینی بنائے، ایسے حل طلب تنازعات عالمی امن و سلامتی کے لیے مستقل خطرہ بنے ہوئے ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ خطے کی پائیدار خوشحالی کے مشترکہ وژن کے حصول کےلیے پُرامن اور مستحکم افغانستان ضروری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دہشتگردی ایک مشترکہ خطرہ ہے جس سے اجتماعی طور پر نمٹنے کی ضرورت ہے، تمام ریاستیں دہشتگردی کے خلاف مشترکہ کوششوں کو سیاسی رنگ دینے سے گریز کریں۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ ایس سی او ایک اہم ستون کی حیثیت رکھتا ہے۔
وزیر دفاع نے عالمی سطح پر جاری تنازعات پر شدید تشویش کا اظہار بھی کیا۔