ماہرین اب تک مختلف کاموں کے لیے متعدد روبوٹس متعارف کرواچکے ہیں۔حال ہی میں بوسٹن ڈائنا مکس کے اٹلس روبوٹ کی طر ح کا چھوٹا پالتو چوپایا روبوٹ بنایا ہے جو مصنوعی ذہانت کے ذریعے سیکھتا ہے اور آواز کے اشارے پر کام کرتا ہے ۔12درجے کے تحت یہ گھوم پھرسکتا ہے ۔اس کو ماہرین نے ’’ایکس گومنی ‘‘کانام دیا ہے۔
اس کو ہموار رکھنے کے لیے آئی ایم یو پوسچر ٹیکنالوجی استعمال کی گئی ہے ،جب کہ اس کا پورا پروگرام اوپن سورس ہے ۔پروگرامنگ کے ماہر اس روبوٹ کو مزید کرتب سیکھا سکتے ہیں ۔ اے آئی کے مختلف ماڈیولزکی بدولت ایکس گو صوتی اور بصری اشاروں کو سمجھ سکتا ہے ۔
یہ رنگوں اور کیو آر کوڈز کو پہنچانتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس کے اطلاقات اور کرتب کی فہرست بہت طویل ہے۔ ان میں چہرے کی شناخت، انگلی کی حرکت کا مطلب سمجھنا، رنگوں کی پہچان ، تصاویر پہچاننے، دائرہ ڈھونڈنے، لکیر پیٹنےاور دیگر صلاحیتیں شامل ہیں۔اےآئی کے لیے روبوٹ کا دل و دماغ کینڈرائٹ کے 210 چپ ہے جسے خصوصی طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے۔
اپنے ایکچوایٹرز اور موٹروں کی بدولت یہ دائیں، بائیں، آگے، پیچھے، اور دیگر سمتوں میں چل پھرسکتا ہے۔ایکس گو کو اسمارٹ فون ایپ سے کنٹرول کیا جاسکتا ہے اور بچے اسے دیکھ کر بہت خوش ہوسکتےہیں۔ ایکس گو کرتب اور کھیل میں بچوں کو سائنس اور ٹیکنالوجی کے کئی اہم اصول سکھا سکتا ہے۔ روبوٹ دو ماڈلوں میں دستیاب ہے جن میں سے ایکس گو لائٹ کی قیمت 199 ڈالر اور ایکس گو مِنی کی قیمت 549 ڈالر رکھی گئی ہے۔