• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تعداد میں مسلسل کمی، 22 کروڑ کی آبادی میں صرف تین لاکھ انجینئرز

اسلام آباد (ساجد چوہدری ) ملک میں انجینئرز کی تعداد میں پچھلے تین سال میں مسلسل کمی آتی جا رہی ہے جسے لمحہ فکریہ اور بائیس کروڑ کی آبادی کے ملک میں تین لاکھ انجینئرز کی تعداد کو نہ ہونے کے برابر قرار دیا جا رہا ہے ، 90ہزاربیروزگار ،ملازمتیں ہی نہیں لوگ کیوں آئیں، 2018ء میں نئے آنے والے انجینئرز کی تعداد 27482تھی جو 2021ء میں کم ہو کر 15026پر آگئی، انجینئرنگ کونسل کی دستاویزات کے مطابق 2018ء میں انجینئرز کی تعداد اگر27482تھی تو اگلے سال یہ 22880ہو گئی، 2020ء میں یہ مزید کم ہو کر17299ہو گئی اور 30جون 2021ء کو یہ تعداد مزید کم ہو کر 15026پر آگئی، اس وقت ملک میں رجسٹرڈ انجینئرنگ کی تعداد 2لاکھ 28ہزار 965ہے جبکہ پروفیشنل انجینئرنگ کی تعداد 91ہزار 400ہے، ذرائع کے مطابق ان انجینئرز میں ایک لاکھ انجینئرز بیرون ممالک میں کام کر رہے ہیں ، پاکستان میں 90ہزار انجینئرز بیروزگار ہیں ، انجینئرز جو ڈویلپمنٹ سیکٹر میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں حکومت کو اس شعبہ پر خرچ کرنا چاہئے،اگر یہی صورتحال رہی تو ملک میں انجینئرز کا بحران پیدا ہو جائے گا ۔

تازہ ترین