نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کا کہنا ہے کہ ناقص منصوبہ بندی، بد انتظامی اور ٹیکسز بجلی بلوں میں اضافے کا باعث ہیں۔
نیپرا نے اسٹیٹ آف انڈسٹری رپورٹ 2021 جاری کر دی۔ جس میں کہا گیا کہ پاور سیکٹر کا سب سے بڑا چیلنج بجلی کی زیادہ پیداواری لاگت ہے، آئی پی پیز کو کیپیسٹی کی ادائیگیاں سالانہ613 ارب 92 کروڑ روپے رہیں۔
نیپرا رپورٹ میں کہا گیا کہ ایک سال کے دوران ادائیگیاں 2 ارب کروڑ روپے بڑھیں، کیپیسٹی پیمنٹس غیر معمولی گردشی قرض کا باعث ہیں، پرانے اور ناقص کارکردگی والے پاور پلانٹس گردشی قرض میں اضافے کا باعث ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بجلی تقسیم کار کمپنیوں کے مجموعی بقایاجات 1265 ارب روپے سے تجاویز کرچکے، ایک سال کے دوران ان بقایاجات میں 63 ارب رپے سے زیادہ اضافہ ہوا، مالی سال 21-2020 پاور سیکٹر کیلئے چیلنجنگ رہا۔
نیپرا رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ مالی سال بہتر کارکردگی والے پاور پلانٹس کو کم چلایا گیا، گزشتہ مالی سال کے دوران پاور سیکٹر کو فیول سپلائی کے مسائل بھی رہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاور پلانٹس کو ایل این جی سپلائی بہتر کرنے کی ضرورت ہے، گزشتہ مالی سال نیٹ میٹرنگ کے 8417 لائسنس جاری کیے گئے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کےالیکٹرک کے پاور پلانٹس سے بجلی کی پیداوار ملک کے دیگر پلانٹس سے مہنگی رہی۔