• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
وفاقی حکومت کی جانب سے رمضان کے مقدس مہینے میں صارفین کو نسبتاً ارزاں نرخوں پر اشیائے ضرورت کی فراہمی کیلئے پونے دو ارب روپے کے زرِتلافی سے ملک بھر کے یوٹیلٹی اسٹورز کیلئے خصوصی پیکیج کا اعلان کیا گیا ہے ۔ پیکیج کے تحت چینی، چائے، گھی، مصالحہ جات ، مشروبات اور صابن سمیت سینکڑوں اشیاء کی قیمتوں میں کمی کی جائے گی۔دس اشیائے خورد و نوش کے نرخ خصوصی طور پر کم ہوں گے جس کے نتیجے میں بیس کلو آٹے کا تھیلا چھ سو پچانوے سے کم ہو کر چھ سو پندرہ روپے کا ہوجائے گا۔مختلف دالوں کی قیمتوں میں دس روپے فی کلو اور مشروبات پر آٹھ سے سترہ روپے تک کم کیے جائیں گے۔ حکومت کے اس اقدام سے عوام کو ایک حد تک سہولت ضرور میسر آئے گی تاہم بیس کروڑ کی آبادی میں ساڑھے پانچ ہزار کے لگ بھگ یوٹیلٹی اسٹورز سے لوگوں کی ایک نہایت قلیل تعداد ہی کی ضروریات پوری کی جاسکتی ہیں۔ پھر یہ کہ بیشتر سرکاری اداروںکی طرح یوٹیلٹی اسٹورز بھی بری طرح کرپشن زدہ ہیں ۔ ان کے بارے میں ایک عام شکایت یہ سامنے آتی رہی ہے کہ سامان صارفین کے بجائے خاصی مقدار میں دکانداروں کو رشوت لے کر فروخت کردیا جاتا ہے اور وہ اسے بازار میں مہنگے داموں فروخت کرتے ہیں۔ لہٰذا یوٹیلٹی اسٹورز کی کارکردگی کا بہتر بنایا جانا بھی ضروری ہے اورملک بھر میں عام بازاروں میں بے جواز مہنگائی کو کنٹرول کرنے کیلئے مؤثر اقدامات بھی۔پٹرولیم مصنوعات کے نرخوںمیں کم و بیش پچاس فی صد کمی سے تمام اشیاء کی قیمتوں پر اس کا جو اثر متوقع تھا وہ کہیں نظر نہیں آیا ۔ حکومت تمام تر یقین دہانیوں کے باوجود مہنگائی میں عمومی کمی کی صورت میں اس کے اثرات عوام تک منتقل کرنے میں کامیاب نہیں ہوئی ۔ کم از کم اب اس جانب توجہ دی جانی چاہیے اور اسمگلنگ ،ذخیرہ اندوزی اور بلیک مارکیٹنگ جیسے جرائم کا مکمل سدباب کرکے عام بازاروں میں بھی اشیائے صرف کی ارزانی کا مؤثر اہتمام ہونا چاہئے۔
تازہ ترین