• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آزاد جموں و کشمیر کے انتخابات میں وزیروں اور مشیروں کی فوج بھی پیپلز پارٹی کو شکست سے نہ بچاسکی

اسلام آباد ( تجزیہ/ افضل بٹ) قانون ساز اسمبلی  آزاد جموں وکشمیر کے حالیہ انتخابات میں وزیروں مشیروں کی فوج ظفر موج بھی پیپلز پارٹی کو شکست سے نہ بچاسکی۔ تحریک آزادئ کشمیر کے بیس کیمپ کی قانون ساز اسمبلی  کے اراکین کی تعداد 49 ہے جبکہ چودھری مجید کے دور حکومت میں 41 وزیر اور مشیر سرکاری خزانے سے ہوٹروں کے مزے اڑانے والوں میں شامل تھے۔  قانون ساز اسمبلی کے حالیہ انتخابات میں 20 فلیگ ہولڈروں نے حصہ لیا جن میں سے صرف وزیر اعظم چودھری عبدالمجید اور سینئر وزیر چودھری یسین اپنی نشستیں بچانے میں کامیاب ہو سکے جبکہ 18 فلیگ ہولڈر الیکشن میں کامیاب نہیں ہو سکے جن میں صدر آزاد کشمیر سردار یعقوب خان کی صاحبزادی ،وزیر سماجی بہبود فرزانہ یعقوب،سپیکر قانون ساز اسمبلی سردار غلام صادق،سیکرٹری جنرل پیپلز پارٹی اور وزیر خزانہ چودھری لطیف اکبر، وزیر تعلیم میاں عبدالوحید،وزیر جنگلات سردار جاوید ایوب، وزیر زراعت سید بازل نقوی،وزیر شاہرات چودھری محمد رشید، وزیر صحت سردار قمرالزمان ، چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی محترمہ شمشاد عزیز خان،وزیر تعلیم کالجز مطلوب انقلابی،وزیر خوراک جاوید اقبال بڈھانوی، وزیر اوقاف افسر شاہد،وزیر ہاؤسنگ چودھری پرویز اشرف، وزیر قانون اظہر گیلانی، وزیر سیاحت عبدالسلام بٹ اور مشیر وزیر اعظم چودھری فخر زمان شامل ہیں۔ دریں اثنا پانچ سال تک حکومتی مزے لوٹنے والے چار وزرا نے خطرے کو بھانپتے ہوے پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنے سے انکار کر دیا تھا جن میں سے وزیر بحالیات عبدالماجد خان اور وزیر منگلا امور محمد حسین سرگالہ پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہو گئے، وزیر صنعت اکبر ابراھیم اور وزیر مال علی شان سوہنی نے آزاد الیکشن لڑا۔  علاوہ ازیں پیپلز پارٹی کی اہم ترین کمیٹی ( گڈ گوورنس کمیٹی) کے سربراہ اور حاضر سروس کور کمانڈر گوجرا نوا لہ کے بھائی چودھری انوارالحق نے بھی پیپلز پارٹی کا ٹکٹ واپس کرکے آزاد حیثیت سے جبکہ وزیر اکلاس راجہ واجد الرحمان نے جماعتی ڈسپلن کی خلاف ورزی کرتے ہوئے آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن میں حصہ لیا ہے۔ وزیر اعظم کے دو مشیرچودھری محمد اشرف اور راجہ آصف علی  پارٹی ٹکٹ پاس ہوتے ہوئے الیکشن سے دستبردار ہو گئے تھے جبکہ وزیر برقیات فیصل راٹھور نے مقامی ایڈجسٹمنٹ کی وجہ سے الیکشن میں حصہ نہیں لیا دوسری طرف الیکشن مہم شروع ہوتے ہی  صدر یعقوب خان کے مشیر راجہ ساجد مسلم لیگ میں شامل ہو گئے تھے۔ پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے 9 فلیگ ہولڈروں ڈپٹی سپیکر شاہین کوثر ڈار، سینئر مشیر وزیر اعظم چودھری ریاض، وزیر اطلاعات سردار عابد حسین عابد، وزیر سپورٹس صدف شیخ، مشیر وزیر اعظم مرتضی درانی و راجہ شوکت، چیئرمین علما ومشائخ کونسل حافظ طارق اور صدارتی مشیر سردار عنایت اللہ نے  عام انتخابات میں حصہ لینے کیلئے پیپلز پارٹی کو ٹکٹ کیلئے درخواست ہی نہیں جمع کرائی تھی۔چودھری مجید حکومت میں شامل رہنے والے دو فلیگ ہولڈروں طاہر کھوکھر اور سلیم بٹ کا تعلق ایم کیو ایم کے ساتھ تھا مگر انہیں اس مرتبہ ٹکٹ ہی نہیں مل سکا تھا۔پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اگر اس بات کی ہی تحقیقات کرلیں کہ وزارتوں میں اہم محکموں اور مشیر بنانے کیلئے زرداری ہاؤس میں بولی کون اور کس طرح لگاتا تھا تو انہیں آزاد کشمیر کے انتخابات میں پیپلز پارٹی کی شکست کے اسباب ڈھونڈنے کی ضرورت نہیں رہے گی۔
تازہ ترین