• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
افغان صدر امریکی چغے میں، مشتری ہوشیار باش!
افغان صدر ڈاکٹر اشرف غنی نے کہا ہے:القاعدہ اور طالبان سے بڑا خطرہ پاکستان سے ریاستی تعلقات ہیں،بھارت ہمارا دوست ہے، پاکستان ہاتھ بڑھائے ہم بھی ہاتھ بڑھائیں گے، نواز شریف کو دورے کی دعوت دیتا ہوں، لگتا ہے یہ بیان اشرف غنی کو امریکہ نے املاء کرایا اور انہوں نے سلیم صافی کو من و عن سنا دیا، بھارت، افغان صدر کا اس لئے دوست ہے، کہ وہ پاکستان کا دشمن ہے، آج مسلم امہ کی دوستی کا یہ معیار بہت بولڈ ہے، اور افغان صدر نے تو حد ہی کر دی، وہ پاکستان جس نے ہمیشہ افغانستان کے ساتھ انتہائی قریبی برادرانہ تعلقات رکھے اس نے بھارتی دوستی میں دیوانہ وار اپنی ناک کو گردن کے پیچھے سے پکڑنے کی کوشش کی اور ناک تلے مسلم برادر ملک کو القاعدہ اور طالبان سے بڑا خطرہ قرار دے دیا، جن کو آج بھی ضربِ عضب میں پاکستان انتہائی زک پہنچا رہا ہے، افغان صدر کا بیان کیا دوستی کا ہاتھ بڑھانے کے لائق ہے، اور وہ یہ بتائیں کہ پاکستان نے افغانستان سے دشمنی کب کی ہے کیا ایسی کوئی ایک مثال موجود ہے؟ افغان صدر، بھلے بھارت کو براستہ امریکہ اپنی گود میں بٹھائے پاکستان کو کوئی فرق نہیں پڑتا، مگر پاک افغان روایتی برادرانہ دوستی جسے اب افغان صدر بڑے خطرے سے تعبیر کر رہے ہیں، ہمیشہ افغانستان کو ہر طرح کا تعاون اور تحفظ فراہم کرتی رہی ہے، یہ بھارت امریکہ اپنے مفادات سمیٹ کر رفو چکر ہو جائیں گے، لیکن پاکستان افغانستان کی سرحدیں جڑی رہے گی، وہ وقت دور نہیں جب افغانستان سے آواز اٹھے گی کہ اسے آج اس مقام تک پہنچانے والے امریکہ و بھارت ہیں۔
فساد فی الارض
سرکاری ذرائع کے مطابق غیرت کے نام پر قتل فساد فی الارض قرار دیا جائے گا، سزا 25سال مقرر کرنے کی تجویز، ورثا معاف نہیں کر سکیں گے۔ مذہبی و قومی تہواروں پر رعایت بھی نہیں ملے گی، یہ ہے مکمل اور جامع قانون بشرطیکہ سرکار اس کو لاگو بھی کر دے، قانون سازی میں دیر نہ کی جائے، اور اس میں قطع و برید کی بھی اجازت نہ دی جائے، غیرت کے نام پر قتل، سیدھا سیدھا قانون کو اپنے ہاتھ میں لینا ہے جس کی اجازت دینا حکومت کا اپنے فرائض سے غفلت کے مترادف ہو گا، اس لئے اس فساد فی الارض کو فی الفور روکا جائے ورنہ یہاں خواتین کشی کی ہوا چل پڑے گی، عدالتیں موجود ہیں، کسی کو بھی یہ اجازت نہیں دی جا سکتی کہ وہ اپنے طور پر فیصلہ کر کے کسی کو بھی کوئی سزا دے، اب تک ہزاروں خواتین اس غیرت نہیں بے غیرتی کے نام پر موت کی بھینٹ چڑھ چکی ہیں، جس کی مزید اجازت کسی طور بھی نہیں دی جا سکتی، اگر حکومت اس مجوزہ قانون کے بنانے میں کامیاب ہو جاتی ہے، اور اسے لاگو بھی کر دیتی ہے تو یہ بلاشبہ ایک بہت بڑا کارنامہ ہو گا۔
نانی نے ویاہ کیتا!
امریکہ میں 71سالہ بڑھیا نے 18سالہ لڑکے سے بیاہ رچا لیا۔ پنجابی کہاوت ہے، ’’نانی نے ویاہ کیتا چنگا کیتا، نئیں کیتا ہور چنگا کیتا‘‘ اس کہاوت سے ثابت ہوتا ہے کہ امریکہ جو آج کر رہا ہے ہم ہزاروں سال پہلے کر چکے ہیں، اس لئے امریکہ سے زیادہ متاثر ہونے کی ضرورت نہیں۔ بہرحال یہ ایک ریکارڈ توڑ مثال ہے۔ المیڈا اور اس کا 18سالہ شوہر دونوں بہت خوش ہیں، المیڈا نامی یہ امریکی خاتون جس کا شوہر 2013میں فوت ہو چکا تھا، اپنے پوتے کے ساتھ رہ رہی ہیں جو اس کے جواں سال شوہر سے بھی 3سال بڑا ہے، اس انوکھے جوڑے کی ملاقات 71سالہ خاتون کے 25سالہ بیٹے کے جنازے میں ہوئی اور دونوں پہلی ہی نظر میں ایک دوسرے کے ہو گئے،
٭٭٭٭
کھریاں تے کھوٹیاں
....Oوزیر بلدیات نے کراچی میں صفائی کے معاملے پر وزیر اعلیٰ سندھ کو ’’ماموں‘‘ بنا دیا،
اب وزیر اعلیٰ سندھ کی ساری ذمہ داریاں بھانجے کو اٹھانا پڑیں گی۔
....Oعمران خان:نواز شریف کا ہر محاذ پر پیچھا کریں گے،
خان صاحب کو نواز فوبیا ہو گیا ہے،
....Oبیرسٹر سلطان محمود نے انتخابی نتائج مسترد کر دیئے،
اس لئے کہ وہ ہار گئے ہیں، اگر جیت جاتے تو قبول ہوتے؟
....Oوزیر اعلیٰ پنجاب:دھرنے والے صبر کریں 2018ءمیں ووٹ سے فیصلہ کریں گے۔
اگر اپوزیشن کے یہی لچھن رہے تو وزیر اعلیٰ سچ ثابت ہو سکتے ہیں۔
....Oچوہدری محمد سرور:حکمران قومی خزانہ خالی کر رہے ہیں،
کیا قومی خزانے میں کچھ تھا؟
....Oسشما سوراج:نواز شریف سن لیں، کشمیر قیامت تک پاکستان کا حصہ نہیں بن سکتا۔
نواز شریف بہرے نہیں سن کر جواب دیا ہے کہ مودی سن لیں کہ کشمیر، قیامت تک کشمیریوں کا ہی رہیگا، اور ’’ن‘‘ کی جدوجہد آزادی جاری رہے گی۔
تازہ ترین