• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعظم نواز شریف کی مداخلت انڈونیشیا میں ذوالفقار علی کی سزائے موت پرعملدرآمد روک دیا گیا

اسلام آباد (نمائندہ جنگ / مانیٹرنگ سیل) وزیراعظم نواز شریف کی مداخلت اور مسلسل سفارتی کوششیں کے بعد انڈونیشیا میں منشیات اسمگلنگ کے الزام میں گرفتار پاکستانی شہری ذوالفقار علی کی سزائے موت پر عملدرآمد آخری مرحلے میں روک دیا گیا۔ وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز نے اپنے ٹوئٹ میں بتایا کہ وزیراعظم کی مداخلت پرذوالفقارعلی کی سزائےموت پرعملدرآمد روکاگیا، ذوالفقارعلی کاکیس بہت پیچیدہ تھا،ذوالفقارعلی کےبچنےکےامکانات بہت کم تھے۔ مانیٹرنگ سیل کے مطابق 3غیرملکیوں سمیت 4افراد کوپھانسی دیدی گئی۔ جمعرات کی شب مختلف شہریت کے حامل جن افراد کو منشیات کی سمگلنگ میں سزائے موت دی گئی ان میں ذوالفقار علی شامل نہیں تھا۔ اطلاعات کے مطابق ذوالفقار علی ان افراد میں شامل تھا جنہیں فائرنگ اسکواڈ کے سامنے سزائے موت دیئے جانے کیلئے مخصوص جیل میں پہنچا دیا گیا تھا اور جکارتہ میں پاکستانی سفیر کو اس بات سے مطلع کر دیا گیا تھا کہ ذوالفقار علی کی سزائے موت پر جمعہ کو عملدرآمد کیا جارہا ہے جبکہ ذوالفقار علی کی والدہ جو پاکستان سے جکارتہ پہنچ گئی تھیں ان کے بیٹے سے آخری ملاقات بھی کرا دی تھی۔ اطلاعات کے مطابق جکارتہ میں پاکستانی سفیر نے سزائے موت پر عملدرآمد کے متعینہ وقت سے محض چند گھنٹے قبل ایک تقریب میں انڈونیشیا کے سفیر سے ملاقات بھی کی تھی۔ مانیٹرنگ سیل کے مطابق 3غیرملکیوں سمیت 4افراد کوپھانسی دیدی گئی۔جیو نیوز کے مطابق وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز نے اپنے ٹوئٹ میں بتایا کہ وزیراعظم کی مداخلت پرذوالفقارعلی کی سزائےموت پر عملدر آمد روکا گیا، ذوالفقارعلی کاکیس بہت پیچیدہ تھا،ذوالفقارعلی کےبچنےکےامکانات بہت کم تھے۔ پاکستانی سفیر کا کہنا ہے کہ الزام لگانےوالےشخص نےبیان پردستخط بھی نہیں کیے تھے،ذوالفقارعلی سےمنشیات برآمدنہیں ہوئی تھی، دوسرےشخص نےالزام لگایاتھاکہ منشیات ذوالفقارعلی نےدی،سماعت پرعالمی سطح پربھی سوالات اٹھائےگئےتھے، دفترخارجہ سطح پرانڈونیشیاکے صدرسےبھی رابطہ کیاگیا۔
تازہ ترین