• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
پنجاب حکومت کا ایک ہیلی کاپٹر اگلے روز ازبکستان کے راستے مرمت کے لئے روس جاتے ہوئے خراب ہو گیا جس پر اسے افغانستان کے صوبہ لوگر میں کریش لینڈنگ کرنا پڑی۔ اس پر ایک روسی ہوا باز سمیت 7افراد سوار تھے۔ کہا جاتا ہے کہ کریش لینڈنگ کے بعد طالبان نے اس کو گھیرے میں لے کر نذر آتش کر دیا اور اس میں سوار افراد کو یرغمال بنا کر انہیں نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔ دفتر خارجہ پاکستان نے اس حادثے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ لوگر میں تکنیکی خرابی کی بنا پر لینڈنگ کرنے والا ہیلی کاپٹر پنجاب گورنمنٹ کا ہی تھا لیکن اس کے عملے پر کیا گزری اس کے بارے میں ابھی تک مصدقہ معلومات حاصل نہیں ہو سکیں تاہم دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس زکریا نے کہا ہے کہ افغان حکام نے انہیں یقین دلایا ہے کہ وہ اس واقعہ کی تحقیقات کریں گے اور ہیلی کاپٹر اور اس کے مسافروں کے بارے میں آگاہی حاصل کریں گے۔ لوگر کے ضلع عذرا کے گورنر حمید خاں نے بتایا ہے کہ ہیلی کاپٹر کرم ایجنسی کے پاکستانی علاقے کے قریب واقع افغان سرحدی علاقے میں اترا تھا تاہم اس کے مسافروں کو طالبان نے اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے اس حادثے کے بارے میں افغانستان میں امریکی کمانڈر جنرل نکلسن اور افغان حکومت کے عمائدین دونوں سے رابطہ کر کے ان سے پاکستانی مسافروں کی بخیریت واپسی کا مطالبہ کیا ہے اور امریکی اور افغان حکومت دونوں نے اس سلسلے میں تعاون کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے۔ توقع کی جانی چاہئے کہ امریکی اور افغان حکام دونوں طالبان کے قبضے سے یرغمالیوں کو چھڑانے کے لئے ہر ممکن کوشش کریں گے اور ان کی جلد اپنے ملک اور خاندانوں میں واپسی کے سلسلے میں کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کریں گے۔اس نوع کے حادثات کسی بھی ملک کو پیش آ سکتے ہیں اس لئے بین الاقوامی آداب کا تقاضا یہ ہے کہ ان کی زد میں آنے والے افراد کو ہر قسم کی امداد فراہم کی جائے۔
تازہ ترین