• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اندرون سندھ پاکستان ریلیاں، 90 پر پاکستانی پرچم،زندہ باد کے نعرے تحریر

سکھر، نوابشاہ، ٹنڈو الہ یار، کندھ کوٹ (نامہ نگاران، بیورو رپورٹ) ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کی پاکستان مخالف تقریر کیخلاف اندرون سندھ کئی شہروں میں سیاسی و مذہبی جماعتوں، سول سوسائٹی اور سماجی تنظیموں نے احتجاج کیا اور ریلیاں نکالیں۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا کہ الطاف حسین کی تقریر پاکستان توڑنے کے عالمی ایجنڈے کا حصہ ہے، ایم کیو ایم کے قائد نے دہشت گرد جماعت ہونے کا ثبوت دیدیاہے، الیکشن کمیشن اورسپریم کورٹ ازدخودنوٹس لیکر ایم کیو ایم پر پابندی لگائے۔ تفصیلات کے مطابق سنی تحریک ضلع سکھر کے زیر اہتمام مرکزی رہنما حافظ محبوب علی سہتو کی قیادت میں ’’پاکستان زندہ باد‘‘ ریلی نکالی گئی، ریلی کے شرکاء نے پاکستان زندہ باد کےنعرے لگا کر پاکستان سے اپنی محبت کا اظہار کیا۔ ریلی شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے حافظ محبوب علی سہتو نے کہا کہ عوام اہلسنت پاکستان کیخلاف بات کرنے والوں کی زبانیں کھینچ لیں گے، قائد ایم کیو ایم نے پاکستان کے خلاف اشتعال انگیز تقریر کرکے ارود بولنے والے مہاجر بزرگوں کی دل آزاری کی ہے،پاکستان کیخلاف تقریر کرنے پر قائد ایم کیو ایم کے خلاف ملک کے آئین و قانون کے مطابق غداری کا مقدمہ درج کیا جائے اور حکومت پاکستان الطاف حسین کی واپسی کے لئے برطانیہ سے مطالبہ کرے اور ایم کیو ایم پر پابندی عائد کی جائے ۔کندھ کوٹ میں پریس کلب کے باہر (ن) لیگ، جماعت اسلامی، تحریک انصاف، مجلس وحدت المسلمین، قومی امن کمیٹی ودیگرتنظیموں کے کارکنان نے بھی ’’پاکستان زندہ آباد‘‘ ریلی نکالی اور ایم کیوایم اور قائد الطاف حسین کیخلاف شدید نعرے بازی کی۔ مظاہرین نے ایم کیوایم کو پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا۔ اس موقع خطاب کرتے ہوئے حافظ نصراللہ عزیز، عبدالعزیز سمیجو، نجم الدین جکھرانی، سردار زاد میرفائق علی خان جکھرانی،رحمت اللہ چنہ کاکہناتھاکہ ایم کیو ایم کے قائد نے دہشت گرد جماعت ہونے کا ثبوت دیدیا ہے الیکشن کمیشن آف پاکستان اورسپریم کورٹ ازدخودنوٹس لیکر ایم کیو ایم پر پابندی لگائے۔سکھر شہری اتحاد کی جانب سے گھنٹہ گھر چوک پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرین پاکستان اور پاک فوج کے حق میں نعرے لگا رہے تھے۔ مظاہرے کی قیادت مولانا عبید اللہ بھٹو نے کی۔شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ جو لوگ ملک اور اداروں کیخلاف بات کررہے ہیں ان کیخلاف قانونی کارروائی ہونی چاہیے۔ مقررین نے مطالبہ کیا متحدہ قومی موومنٹ کے قائد اور انکی پارٹی کے خلاف مقدمات درج کئے جائیں اورایم کیو ایم پر پابندی عائد کی جائے۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں قومی پرچم اٹھا رکھے تھے۔کراچی میں میڈیا ہاؤسز پر حملوں کے خلاف تحصیل بلڑی شاہ کریم میں صحافی برادری و سول سوسائٹی کے ارکان نے احتجاجی مظاہر ہ کیاجسکی قیادت شھک خان رند، سلیم شیخ، یعقوب سٹھیو، علی حسن جبکہ بیوپاری ایسوسی ایشن کے صدر حاجی اسماعیل میمن ، قوم پرست جماعت کے رہنما سلیم میمن اور دیگر نے کی۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ ایم کیو ایم ایک دہشت گرد جماعت ہے جسکا تعلق بھار ت کی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ سے ہے اس جماعت نے عرصہ دراز سے کراچی کا امن خراب کر رکھا ہے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ میڈیا ہاؤسز پر حملوں کا کیس فوجی عدالتوں میں بھیجا جائےتاکہ ملوث افراد کیفر کردار تک پہنچ سکیں۔ مظاہرین نے چیف سے اپیل کی ہے کہ ایم کیو ایم پر مستقل طور پر پابندی عائد کی جائے ۔ سنی ایکشن کمیٹی ضلع ٹنڈوالہ یار کے سیکریٹری جنرل مولانا اصغر تھیبو ، مولانا صدیق بوذدار ، محمد اسحاق منگریو و دیگر نے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کی تقریر پر اپنے شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی تقریر سے محب وطن عوام کی دل آزاری ہوئی اب معافی کا ڈرامہ نہیں چلے گا پاکستان توڑنے کی بات کرنے سے کوئی سنگین جرم نہیں ہے الطاف حسین کی تقریر پاکستان توڑنے کے عالمی ایجنڈے کا حصہ ہے پاکستان توڑنے کی بات ناقابل معافی جرم ہے ایسی باتیں کرنے والوں کو نشان عبرت بنادیا جائے۔ انہوں نے جمعہ کو شام 4بجے میرواہ روڑ سے لیاقت گیٹ تک ’’پاکستان زندہ باد‘‘ ریلی نکالنے کا اعلان کیا۔ادھر سکھر میں آل پاکستان آرگنائزیشن آف اسمال ٹریڈرز اینڈ کاٹیج انڈسٹریز کے چیئرمین حاجی محمد ہارون میمن نے وہ اپنے دفتر میں منعقدہ تاجر برادری کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان مخالف نعرے لگانے اور ریاست پر بلا جواز تنقید کو ملک دشمنی قرار دیتے ہوئے ان تمام معاملات کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ پاکستان کے مخالفین کو ہمیشہ رسوائی اور ذلت کا سامنا کرنا پڑا ہے، محب وطن پاکستانی اپنی دھرتی کیخلاف کوئی بھی بات برداشت نہیں کرسکتا۔حاجی محمد ہارون میمن نے کہا کہ کراچی میں میڈیا دفاتر پر حملے ، توڑ پھوڑ ، تشدد صحافیوں اور عملے کے ساتھ ناروا سلوک ایک منظم سازش معلوم ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ سیکورٹی ادارے بروقت کراچی میڈیا ہاؤسز کو تحفظ فراہم نہ کرتے تو بڑا حادثہ رونما ہوسکتا تھا ۔ادھر راولپنڈی ،اسلام آباد میں بھی الطاف حسین کی پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کیخلاف سول سوسائٹی نے احتجاجی مظاہرے کئے گئے، مظا ہر ین نے ریڈ زون پر چڑھائی کر کے اندر داخل ہونے کی کوشش کی جسے پولیس نے ناکام بنا دیا ۔ انتظامیہ نے پولیس کی بھاری نفری تعینات کرکے ریڈ زون کو مکمل طور پر سیل کردیا اور گروپوں کی شکل میں آنے والے مظا ہر ین کو سرینا چوک تک محدود کردیا جہاں انہوں نے الطاف حسین کے پتلے اور تصویریں نذر آتش کیں۔
تازہ ترین