• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قتل کیا گیا تو ذمہ دار بانی ایم کیو ایم ہوں گے، عامر لیاقت

کراچی (ٹی وی رپورٹ) ممتاز اینکر پرسن اور اسلامک اسکالر عامر لیاقت حسین نے مختلف ٹی وی چینلز سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے قتل کی دھمکیاں مل رہی ہیں، قتل کیا گیا تو ذمہ دار ایم کیو ایم کے بانی ہوں گے، مر جائوں تو پاکستان کے پرچم میں دفنایا جائے، فاروق ستار کو چاہئے کہ وہ مردہ باد کا نعرہ لگانے والوں سے لاتعلقی کا اعلان کریں۔ تفصیلات کے مطابق، ڈاکٹر عامر لیاقت نے کہا کہ میں قائد ایم کیو ایم کی تقریرکا دفاع نہیں کر رہا تھا بلکہ میں مستقبل میں کراچی میں ہونے والے ممکنہ ہنگاموں میں فائر فائٹر کا کردار ادا کررہا تھا تاکہ کسی طرح سے معاملات بہتر ہوجائیں، کوئی بھی سامنے آنے کو تیار نہیں تھا تو مجھ سے کہا گیا کہ یہ واقعہ ہوا ہے، اور شاید اس میں نامعلوم افراد بھی ہو سکتے ہیں اس لئے میں سامنے آکر معاملات بہتر کرنے کی کوشش کر رہا تھا، مجھے دھمکیاں مل رہی ہیں، میں نے اس پورے عرصے میں ٹیلیفو ن پر وہ وہ باتیں سنی ہیں جو ناقابل برداشت ہیں اور میں سنتا رہا کیونکہ مجھے کچھ صحیح کرنا تھا لیکن اب یہ کہا جا رہا ہے کہ تم مصطفٰی کمال سے بھی بڑے غدار ہو ، تمہیں اس سے بھی زیادہ تکلیف دے کر مارا جائے گا، مارنا کوئی مشکل نہیں ہے اور مار بھی دیا جائے گا لیکن میں یہ بتانا چاہتا ہوں کہ مجھے متحدہ قومی مومنٹ پاکستان کا کارکن قرار نہ دیا جائے، میں مر جائوں تو مجھے پاکستان کے پرچم میں دفنا دیا جائے کیوں کہ میرا کسی سے کوئی تعلق نہیں۔ عامر لیاقت نے کہا کہ جہاں سے دھمکیاں آرہی ہیں وہ نامعلوم نمبرز ہیں، یہ لوگ احسان فراموش ہیں جب یہ آئی سی یو میں تھے تب میں نے 3 مہینے ان کا ساتھ دیا، میں اس قوم کیلئے لڑتا رہا اور میں سمجھ رہا تھا کہ میں مہاجر قوم کیلئے لڑ رہا ہوں لیکن یہاں مہاجر کوئی مسئلہ نہیں ہے، یہاں کچھ اور ہی مسئلہ چل رہا ہے تو میں تین مہینے تک بے وقوف بنا، میں نے بہت کوشش کی کہ معاملات حل ہوجائیں، ہم نے بہتری کی کوشش کی لیکن اب قتل کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعے کے بعد میرا الطاف حسین سے کوئی رابطہ نہیں ہوا، اس سے پہلے بھی جب بات ہوتی تھی تو ایسی ایسی باتیں کرتے تھے جو میں بیان نہیں کرسکتا، ناقابل برداشت ہوتی تھیں لیکن میں سنتا تھا اور کوشش کرتا تھا کہ ہماری دوستی ہو، معاملات بہتری کی طرف جائیں، قربانی کی کھالوں کا مسئلہ حل ہوجائے، پارٹی بہتر چلے اور پاکستان کی بات کریں لیکن جب مردہ باد کا نعرہ لگا تو اس کے بعد کچھ نہیں بچا، میں دعا کرتا ہوں کہ کاش فاروق ستار بھائی ان سے دوری اختیار کرلیں، اے کاش کہ یہ دو پارٹیاں الگ الگ نظر آئیں، یہ سب خواب ہے حقیقت میں ایسا کچھ بھی نہیں ہے، یہ کوئی اور کام ہی ہو رہا ہے تاکہ پاناما لیکس سے توجہ ہٹ جائے، اگر کچھ غلط ہوجائے تو اس کاذمہ دار ایم کیو ایم لندن اور الطا ف حسین ہوں گے اور ایم کیو ایم پاکستان کچھ بھی نہیں ہے فاروق ستار نے صرف بیان سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے ۔ فاروق ستار کو ان سے لاتعلقی کا اعلان کرنا ہوگا جنہوں نے پاکستان کا پرچم جلایا ہے اور جنہوں نے مردہ باد کہا ہے، جس دن فاروق ستار الطاف حسین سے لاتعلقی کا اعلان کریں گے اس دن میں فاروق ستار کو گلے لگائوں گا۔ صرف بانی کہنا مسئلے کا حل نہیں ہے جب تک مکمل لاتعلقی کا اعلان نہیں کیا جاتا اس وقت تک بات واضح نہیں ہوجاتی۔ عامر لیاقت کا کہنا تھا کہ یہاں فاروق ستار بیان دیتے ہیں اور وہاں تقریر شروع ہوجاتی ہے، کیا فاروق ستار ایک غدار سے مشورہ لیکر فیصلے کریں گے؟ میں پریس کانفرنس میں بھی پاکستان زندہ باد کے نعرے لگاتا رہا اور فاروق ستار نے مائیک چھینا کہ یہ تو مجھے لگانا تھا۔ میں نے انہیں جواب دیا کہ آپ کو پہلے یہ نعرے لگانے چاہئے تھے، پرچم جلانا اور مردہ باد کہنے کے بعد یہ نہیں ہوسکتا کہ الطاف حسین لیڈر رہیں، ان کو چاہیے کہ خاموشی اختیار کریں یا پھر کتاب لکھیں اور یہ خطابات بند کریں کیوں کہ ان کے خطابات کی وجہ سے کراچی میں کارکنوں پر ظلم ہورہا ہے، جب طوفان آجاتا ہے تو نہیں دیکھا جاتا ہے کہ تنکے بہہ گئے یا مکانات بہہ گئے، پھر آپریشن میں بہت کچھ ہوتا ہے اور ڈر اس بات کا ہے کہ پھر بے گناہ بھی پکڑے جاتے ہیں، میرا فاروق ستار کو پیغام ہے کہ اگر وہ واقعی مخلص ہیں تو ابھی پریس کانفرس کرکے کہیں کہ متحدہ قومی مومنٹ پاکستان صرف پاکستانی کی ہے نہ کہ لندن کی الگ ہے اور پاکستان کی الگ ہے ۔ اور لیڈر صرف فاروق ستار ہیں اور الطاف حسین سے ہمارا کوئی تعلق نہیں ہے ۔
تازہ ترین