• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
بھارتی جنگی جنون
بھارت ایک خیالی دنیا میں رہتا ہے۔ تقسیم کو بھی اس نے شاید عارضی سمجھا اور کوشش شروع کردی کہ پاکستان کو دنیا کے نقشے سے مٹا دے۔ 70 سالہ کوششوں کے باوجود وہ کامیاب نہیں ہوسکا البتہ اس نے پاکستان کے دو ٹکڑے پاکستان کے اندرونی غداروں کی مدد سے کر ڈالے۔ مقبوضہ کشمیر کو اس لئے سیاسی مفادات اور جنگی جنون پورا کرنے کےلئے قبضے میں رکھا ہوا ہے۔ انسانیت سوز مظالم کئے جارہا ہے۔ پاکستان نے عالمی برادری کے سامنے اس کے سارے کرتوت دستاویزی ثبوتوں کے ساتھ رکھ دیئے ہیں۔ اب اگر وہ توپیں کنٹرول لائن پر لے آیا ہے تو شاید وہ آزادکشمیر پرکوئی ڈرامائی حملہ کردے اور باہر کے لوگوں کو یہ بتائے کہ پاکستان نے اس پر آزاد کشمیر سے حملہ کردیا ہے۔ پہلے تین جنگیں بھی اس نے مسلط کیں۔ پاکستان نے کبھی پہل نہیں کی، اب اگر اس کو جنگ آئی ہوئی ہے تو یاد رکھے کہ اس کی آئی ہوئی ہے۔ ہمارا دفاع کا حق ہی اسے کھا جائے گا کیونکہ ہر پاکستانی فوجی اورسویلین وطن کے لئے جان دینے کو زندگی سمجھتا ہے۔ یہ وہ نظریہ ہے جو قوم کو ناقابل تسخیر بنا دیتا ہے۔ بہتر تویہی ہے کہ بھارتی نیتا ہوش میں آئیں۔ مسئلہ کشمیر کو حل کرنا ان کی ضرورت ہے کیونکہ کشمیری اپنا وطن آزاد کرا کے رہیں گے۔ اس لئے اسے اپنی بقا اور زندگی کے لئے بھی مذاکرات کرنا ہوں گے۔ پاکستان نے کبھی مذاکرات کی بھیک نہیں مانگی بلکہ یہ سمجھانے کی کوشش کی ہے کہ ہزار جنگیں لڑ کر بھی حتمی فیصلہ مذاکرات کی میز پر ہی ہوتا ہے۔ یہ توپیں جو وہ سامنے ڈیمانسٹریشن کے لئے لے آیا ہے بیچنی ہے تو ہم اچھی قیمت دے سکتے ہیں۔ وقت سے سودا کرلے ورنہ پاکستان کو یہ مفت بھی مل سکتی ہیں۔
٭٭٭٭٭
بلاول ری چارج کردیئے گئے ہیں
پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے ’’لندن سے دکان چلانے والوں کا دور ختم ہو گیا۔‘‘ کوئی دکان لندن سے چلائے یا دبئی سے ایک ہی بات ہے۔ بہرحال بلاول کی بیٹری چارج کردی گئی ہے۔ اب وہ نئی امنگ ترنگ کے ساتھ آن ڈائس ہیں اور اپنی چپ پڑھ کر سنا رہے ہیں۔ اچھی بات ہے تابعدار و ہونہار بروا کے چکنے چکنے پات۔ ضرور اب پی پی میں پرانی روح بھری جائے گی اور شہید بھٹو اپنی شہید بیٹی سمیت ہی بلاول میں سیاسی حلول کریں گے پھر بقول بلاول وہ آئندہ الیکشن میں پورے پاکستان سے انتخابات جیتیں گے اور وزیراعظم بن کر اس ملک کا بیڑہ پار لگائیں گے۔ اکثر پولیس مقابلے میں بھی مجرموں کو پار کردیا جاتا ہے اس لئے پولیس بھی اچھی خاصی قومی خدمت انجام دیتی ہے لیکن ان کو کوئی شاباش نہیں دیتا۔ پیپلزپارٹی ہنوز اپنا وجود رکھتی ہے۔ کیا یہی کافی نہیں چہ جائیکہ وہ ایک بار پھر آنے کی بات بھی بڑے دھڑلے سے کرے۔ بلاول نے لندن سے دکان چلانے کے بارے میں بخل سے کام لیا ہے۔ وہاں سے تو ہماری پوری سیاسی مارکیٹ چل رہی ہے۔ سارے وہیں جمع ہوتے، قہقہے لگاتے، لوٹ کے پروگرام بناتے اور قوم کو ٹھگنے کے طریقے تلاش کرتے ہیں۔ قوم بھی بھولی بھالی ہے کیا پتہ پھر ان سے کوئی کسی کا پتہ کٹوا دے۔ بہرحال ہمارے ہاں امرا کی ایک لمبی کھیپ ہے اور ہر ایک اب بھی کسی نہ کسی طور اقتدار میں ہے۔ جہاں اپوزیشن بھی اقتدار میں داخل ہو وہاں کیا روک ٹوک ہوسکتی ہے۔ البتہ یہ الگ بات ہے کہ اپنا رستہ بنانے کے لئے کسی کو مونڈھا مار کر آگے نکل جائے۔ بہرصورت بلاول کی کامیابی کے لئے سب مل کر دعا کریں کہ ان کے آنے سے ایک نئی پرانی بہار آجائے گی۔
٭٭٭٭٭
اپنےگھوڑے تیار رکھو!
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی ہو تو پوری دنیا کے لیڈرز کو مل بیٹھنے کا موقع ملتا ہے۔ خوب گہماگہمی ہوتی ہے، عشایئے، ظہرانے، ناشتے دیئے جاتے ہیں اور سارے جہاں کے عوام الناس کی قسمتوں کے فیصلے تو نہیں ان کی بدقسمتی کی مدلل داستانیں دہرائی جاتی ہیں۔ سنا ہے کہ اس بار کے اجلاس کے موقع پر امریکہ بھارت افغانستان گٹھ جوڑ کا بھی الگ ایک اجلاس برپا ہوا جس میں تینوں ملکوں نے مل کر دہشت گردی کا خاتمہ کرنے کا عزم دہرایا۔ کہیں ایسا تو نہیں کہ پاکستان کا نام دہشت گردی رکھ لیا ہو اور اس پر بیٹھک کی گئی ہو۔ بہرحال ہمیں کیا کیونکہ ہم تو ان تینوں کی نیت پر شک کرتے ہی نہیں کہ تینوں ہی ہمارے نہایت خیرخواہ ہیں۔ بس ایک بات ہمیں بھی نہیں بھولنی چاہئے کہ ہمیں ہمارے رب تعالیٰ کا حکم ہے ’’اپنے گھوڑے تیار رکھو‘‘ اور اس کی یقین دہانی جنرل راحیل شریف نے بھی کردی ہے ۔ جنرل اسمبلی کے اجلاس میں نوازشریف کی تقریر میں کشمیر کا بہت چرچا رہا۔ بھارت کا ردعمل بہت ہی گر م رہا۔ اس نے آئو دیکھا نہ تائو توپیں نکال لیں۔ حالانکہ اس کے جرنیلوں کو تو ندیں نکالنی چاہئے تھیں اس سے بھی کام چل جاتا۔ بہرصورت بھارت کی چولی کے نیچے کیا ہے اس پر پاکستان کےوزیراعظم نے ایکس ریز ڈالیں اور دنیا ہکابکا رہ گئی کہ کیا بھارت اس قدر ظالم بھی ہوسکتا ہے۔ یہ بھی سنا ہے کہ بھارت نے نواز شریف کے سر کی قیمت مقرر کردی ہے اگر یہ قیمت ہم چکا دیں تو بھارتی مورکھو! کیا خیال ہے سودا سودمند نہیں؟
بھارت کا بھڑکنا پھڑکنا
O۔ پیر اعجاز ہاشمی (جے یو پی ): عالمی برادری کشمیریوں کا حق تسلیم کرے۔
کیا بھارت عالمی برادری سے خارج ہے؟
O۔ لیاقت بلوچ: بھارت تقریر سے سدھرنے والا نہیں۔
آپ یہی کہنا چاہتے ہیں کہ لاتوں کے بھوت باتوں سے نہیں مانتے۔
O۔ عبدالعلیم خان: مردم شماری سے انکار سوچا سمجھا منصوبہ۔
ن لیگ میں کیڑے نکالنا بھی تو سوچا سمجھا منصوبہ ہوسکتا ہے۔
O۔ اعتزاز احسن: نوازشریف کی جس اسپتال میں سرجری ہوئی وہاں آپریشن ہوتا ہی نہیں۔
چلو نہیں ہوتا اس کا پاکستان کی صحت سے کیا تعلق ہے؟
O۔ ’’ٹریکٹر ٹرالی کیوں کہا ‘‘شیریں مزاری نے خواجہ آصف کے خلاف درخواست دائر کردی
بات آئی گئی ہوگئی تھی اب درخواست دائر کرکے اسے پکا کرنے کی کیا ضرورت ہے؟
O۔ نوازشریف کے خطاب میں برہان وانی کے ذکر پر بھارت بھڑک اٹھا۔
بھارت کی پشت پر لکھ دینا چاہئے "Highly Inflamable"

.
تازہ ترین