• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مودی پاکستان کو مشورے دینے کے بجائے حکومت پر توجہ دیں، مایا وتی

نئی دہلی( ایجنسیا ں ) بھارتی ریاست اتر پردیش کی سابق وزیر اعلی اور بہوجن سماج وادی پارٹی کی سربراہ مایا وتی نے وزیراعظم نریندر مودی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ انھیں پاکستان کو مشورے دینے کے بجائے اپنی حکومت پر توجہ دینی چاہیے، جبکہ  بھارت کے معروف سماجی کارکن انا ہزارے نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ فنکار ملک اور مذہب کی حدودسے ماورا ہوتا ہے،  اس سے امتیاز نہیں برتنا چاہئے  بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق مایا وتی نے نریندر مودی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ انھیں پاکستانی حکومت اور عوام کو غربت کے خاتمے اور تعلیم کے حوالے سے مشورے دینے کے بجائے اپنی حکومت کی کارکردگی پر توجہ دینی چاہیئے۔ نریندر مودی کے دور حکومت میں ملک میں کوئی ترقی نہیں ہوئی، مودی کو دوسروں کو مشورہ دینے کے بجائے خود احتسابی کرنی چاہیئے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے ایک طرف پاکستان کو بین الاقوامی سطح پر تنہا کرنے کی دھمکیا ں دیں تو دوسری طرف پاکستان کو غربت کے خاتمے اور تعلیم کے میدان میں ترقی کے لئے کام کرنے کا مشورہ بھی دیا۔ دوسری جانب مایا وتی اس سے قبل بھی متعدد بار نریندر مودی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتی آئی ہیں،  علا وہ ازیں بھارت کے معروف سماجی کارکن انا ہزارے جنہیں بدعنوانی کے خلاف تحریک کی وجہ سے شہرت ملی، نے کہا ہے کہ فنکار ملک اور مذہب کی حدود سے ماورا ہوتا ہے، اور اس بنیاد پر اس سے امتیاز نہیں برتنا چاہئے کہ اس کا تعلق کہاں سے ہے۔ انا ہزارے نے ان خیالات اپنی بائیو پک ’انا:کسان بابورائے‘ کے ٹریلرکی ریلز کے موقع پر کیا،انہوں نے کہا کہ فنکار صرف فنکار ہوتا ہے،قطع نظر اس کا تعلق کس ملک یا مذہب سے ہے۔ وہ دوسروں کو متاثر کرتے ہیں ، میرے خیال میں آرٹ اور جنگ کے درمیان تفریق ہونی چاہئے۔ہمیں آرٹ سے نفرت نہیں کرنا چاہئے ،لیکن اگر کوئی فنکار ہمارے ملک کو کسی بھی طرح نقصان پہنچارہا ہے،تو یقیناَ ہم اسے برداشت نہیں کریں گے۔ انہوں نے یہ بیان مہاراشٹر نوینرمن سینا کے اڑی واقعے کے بعد پاکستانی فنکاروں کے بھارت چھوڑنے کے مطالبے جس میں انہیں 48 گھنٹے میں ملک چھوڑنے کا کہا گیا تھا، کے بعد دیا  ہے۔ انا ہزارے نے کہا کہ پڑوسی ملک ہونے کے ناطے پاکستان کو ہمیں نقصان نہیں پہنچانا چاہئے،بہرحال یہ پہلی بار نہیں اور وہ متواتر ہمارے ملک کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرتا رہتا ہے،اگر وہ سننے کیلئے تیار نہیں تو میرے خیال  میں جنگ کرنے کا وقت آچکا ہے، اگرچہ میں79 برس کا ہوں،مگر میں سرحد پر جاکر لڑنے کیلئے تیار ہوں۔ واضح  رہے کہ بھارت کی فلم انڈسٹری نے اڑی میں دہشت گردی کے حملے کی شدید مذمت کی تھی، تاہم ایم این ایس کی جانب سے پاکستانی فنکاروں کو واپس بھیجنے کے مطالبے کے بعد یہ تنازع سامنے آیا۔ 
تازہ ترین