• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایندھن کی’’ مفت‘‘ فراہمی نہیں ہوگی، پی ایس او کا پی آئی اے کو خط

اسلام آباد(خالد مصطفیٰ)15.454ارب روپے کے واجبات کی عدم ادائیگی پر 2ریاستی اداروں ’’پاکستان اسٹیٹ آئل اور پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کے درمیان جاری جھگڑا اتنا بڑھ گیا ہے کہ آئل کمپنی نے قومی ایئرلائن کو ’’ مفت ‘‘ میں تیل نہ دینے کاکہہ ڈالا ہے۔ 17اکتوبر کوقومی ایئرلائن کے چیف ایگزیکٹو برنڈہلڈن برانڈ کو لکھے گئے تازہ ترین خط( جس کی ایک کاپی دی نیوز کو بھی دستیاب ہے) میں پی ایس او نے قومی ایئرلائن سے واجبات کی ادائیگی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاہےکہ اگر پی آئی اےکو جیٹ طیاروں کے لیے تیل کی فراہمی روکی گئی تو اس کی ذمےداری قومی ایئرلائن پر ہی عائد ہوگی۔پی آئی اے کے اعلیٰ افسران کوپی ایس او کے جنرل منیجر کے زیر دستخطی خط میںکہا گیاہے کہ طیاروں کو تیل کی فراہمی کے عیوض واجب الادا رقم 15.454ارب روپے کی خطرناک سطح تک جا پہنچی ہے اور صورتحال مزید سنگین ہوچکی ہے کیوں کہ24ستمبر2016 سے کوئی ادائیگی نہیں ہوئی،خط میں ظاہر کیا گیا کہ یہ قوائد و ضوابط کی خلاف ورزی اور پی آئی اے کی جانب سے بارہاں کیے گئے وعدوں کے خلاف ہے۔قبل ازیںدی نیوز سے گفتگو میں پی آئی اے کے ترجمان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے واجبات کی آئیگی کے لیے سنجیدہ ہے اور ادارہ 47ارب روپےقرضہ سود کے ساتھ ادا کرچکا ہے، تاہم جب سے خسارے کا سامنا ہے اور  مالی رکاوتیں بھی درپیش ہونے کے باعث پی آئی اے ایک بار میں پی ایس او کے واجبات ادا کرنے کے قابل نہیں،بہرحال، ان کا مزید کہنا تھا کہ پی آئی اے اور پی ایس او کے تعلقات دہائیوں پر مشتمل ہیں اور طیاروں کے لیے تیل کا باقاعدہ سپلائر رہاہے تو پی ایس او کی جانب سے ایندھن کی فراہمی نہیں روکی جائے گی۔
تازہ ترین